خیبر پختونخوا میں طلباء و طالبات میں مصنوعی ذہانت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا حکومت نے طلباء و طالبات میں مصنوعی ذہانت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا نے آگاہی پلان مرتب کرنے کے لیے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس کا علامیہ جاری کر دیا گیا۔
جاری اعلامیے کے مطابق کمیٹی مصنوعی ذہانت کی نجی اور سرکاری جامعات اور کالجز میں آگاہی کیلئے آگاہی پلان مرتب کرے گی، کمیٹی کے کنوینئر مشیر کوالٹی اشورنس سیل محکمہ اعلیٰ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمن ہوں گے۔
صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں بیشتر کام اب مصنوعی ذہانت کی مدد سے کیے جا رہے ہیں، خیبر پختونخوا کے طلباء و طالبات میں بھی مصنوعی ذہانت کی آگاہی لازمی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اندر اپنی سفارشات اور آگاہی پلان جمع کر دے گی، کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں آگاہی پلان پر عمل درآمد کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل خیبر پختونخوا مصنوعی ذہانت
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔