ایران کا اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس کروز میزائل تیار کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ایران نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اس نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے لیس کروز میزائل تیار کر لیے ہیں۔
ایران کی پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) بحریہ کے کمانڈر، ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے کہا کہ ایران نے 1,000 کلومیٹر سے زیادہ رینج والے کروز میزائلوں کو کامیابی کے ساتھ تیار کرلیا ہے جس میں ان کی درستگی اور آپریشن کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کو شامل کیا گیا ہے۔
آپریشن والفجر-8 کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں علی رضا نے دشمن ممالک کو ایران کی سمندری حدود کیخلاف ورزی پر خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی بحریہ کسی بھی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی بحریہ اور آئی آر جی سی فورسز ایک ساتھ کھڑی ہیں اور اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ کوئی بھی بیرونی طاقت ہمارے پانیوں پر قبضہ نہ کر سکے۔
ایران کے جدید میزائلوں، ڈرونز، بحری جہازوں اور آبدوزوں پر روشنی ڈالتے ہوئے علی رضا نے کہا کہ پابندیوں کے باوجود ایران کی فوجی پیشرفت جاری ہے جس کے لیے ایران خود کفیل ہے اور مقامی پیداوار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران کی
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔