پاکستان کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 25.2 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی: جنوری 2025 میں سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر سالانہ بنیادوں پر 25.2 فیصد اضافے سے 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دسمبر 2024 کے مقابلے میں غیر ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے 5.6 فیصد زائد رقوم بھیجیں۔
اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ (جولائی تا جنوری) میں ترسیلات زر 31.
واضح رہے کہ 18 دسمبر 2024 کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ رواں سال ترسیلات زر 35 ارب سے زائد رہنے کی توقع ہے، معاشی میدان میں کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلام آباد میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ برآمدات میں اضافے کی وجہ سے ہمارے غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر بہتر ہوئے ہیں، ڈیڑھ سال قبل ہمارے پاس 2 ہفتوں کی درآمدات کے مساوی زرمبادلہ ذخائر تھے، اب 3 ماہ کی درآمدات کے قابل ہوگئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ترسیلات زر
پڑھیں:
غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
اسلام آباد:پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان 7.6 فیصد کی شرح سود پر 1 ارب ڈالر کے قرض کی فراہمی کے لیے مفاہمت طے پا گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی کمزور کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے یہ قرضہ پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک کی ضمانت پر مل رہا ہے، ضمانت دینے کے لیے اے ڈی بی ایک معمولی سی فیس بھی وصول کرے گا۔
قرض کی فائنل ٹرم شیٹ اور قرض کی فراہمی اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی گارنٹی کی منظوری سے مشروط ہے، جو اے ڈی بی 28 مئی کو ہونے والے اپنے بورڈ اجلاس میں دے گا۔
مزید پڑھیں: گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی ضمانت دینے کی بنیاد پر پاکستان 1.5 ارب روپے کا قرض حاصل کرسکے گا، حکومت یہ قرض پانچ سال کی مدت کے لیے حاصل کر رہی ہے، اس طرح ری فنانسنگ کے خطرات کم ہونگے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا قرض ہے جو پانچ سال کی مدت کے لیے لیا جارہا ہے، وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور دبئی اسلامک بینک سے طے کیاجارہا ہے، معاہدے کے تحت اوور نائٹ فنانسنگ ریٹ( سوفر) کے علاوہ 3.25 فیصد سود ادا کیا جائے گا، جو مجموعی طور پر 7.6 فیصد بنے گا، جس میں سوفر میں تبدیلی کی صورت میں تبدیلی ہوتی رہے گی۔
غیرملکی تجارتی بینک اے ڈی بی کی جانب سے منظوری دیے جانے کے بعد پراسس کو مکمل کریں گے، حکومت کا خیال ہے کہ یہ قرض جون میں حاصل ہوگا، جس سے رواں مالی سال کے اختتام پر فارن ایکسچینج کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، اس وقت پاکستان کے فارن ایکسچینج 10.6 ارب ڈالر کی کم سطح پر موجود ہیں، جن کو حکومت جون کے آخر تک 14 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا
ذرائع نے بتایا کہ حکومت فارن ایکسچینج کے ذخائر میں بہتر ہوتی ترسیلات زر، 1 ارب ڈالر کے نئے قرض، اور 1.3 ارب ڈالر کے چینی قرضوں کی ری فنانسنگ کے ذریعے اضافہ کرنا چاہتی ہے، واضح رہے کہ ریٹنگ میں حالیہ اضافے کے باجود پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ابھی بھی سرمایہ کاری گریڈ کی ریٹنگ سے دو درجے کم ہے۔