سونے کی قیمتوں نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، فی تولہ قیمت 3 لاکھ 3 ہزار ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سونے کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 3 ہزار روپے اور 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 59 ہزار 773 روپے کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پاکستان میں بھی سونے کے بھاؤ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت یک دم 42 ڈالر کے اضافے کے بعد 2903 ڈالر کی بلند سطح پر پہنچ گئی جبکہ پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 4 ہزار روپے اور 10 گرام سونے کی قیمت میں 3 ہزار 429 روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ قیمتوں میں اضافے کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 3 ہزار روپے اور 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 59 ہزار 773 روپے کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت اضافے کے فی تولہ کی بلند میں فی
پڑھیں:
دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب, قریبی علاقوں میں الرٹ جاری
دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی)کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد ایک لاکھ 44 ہزار 378 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 20 ہزار 728 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ قادرآباد پر پانی کی آمد ایک لاکھ 19 ہزار 844 کیوسک جبکہ اخراج ایک لاکھ 4 ہزار 844 کیوسک ریکارڈ ہوا۔اسی طرح دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہوگئی ، تربیلا بیراج پر آمد 3 لاکھ 58 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 49 ہزار 900 کیوسک ہے، کالاباغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار 503 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 58 ہزار 503 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 59 ہزار 753 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 40 ہزار 753 کیوسک ہے۔اس کے علاوہ تونسہ بیراج پر آمد 3 لاکھ 11 ہزار 896 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 5 ہزار 396 کیوسک ریکارڈ ہوا جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 45 ہزار 474 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 12 ہزار 781 کیوسک ہے۔ایف ایف ڈی کے مطابق تمام مقامات پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے تاہم اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو صورتِ حال مزید سنگین ہو سکتی ہے، متعلقہ حکام نے قریبی علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔