ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ساری لیڈرشپ جیل کے اندر ہے، ہم عدلیہ کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی خط کے ذریعے کوئی مدد نہیں مانگ رہے اپنا پوائنٹ آف ویو پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما تحریک انصاف حامد خان نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم نے آئین کو مسخ کر دیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد خان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد دیکھ رہا ہے عدالتی نظام کا کیا حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم نےآئین کو مسخ کردیا ہے جبکہ وکلا تحریک سے پی ٹی آئی کا تعلق نہیں ہے، میں بطور وکیل وکلا موومنٹ میں شریک ہوا، تحریک کامیابی سے جاری ہے۔ راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانا نامناسب ہے، سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 بالکل ٹھیک تھی، رات کے اندھیرےمیں اس طرح کی قانون سازی کی جارہی ہے، ججز کی تعداد بارے وکلا تنظیموں سے بھی مشاورت نہیں کی گئی۔

حامد خان نے کہا کہ ایک ادارہ عدلیہ رہ گیا تھا جسے برباد کیا جا رہا ہے، جو کچھ ہو رہا ہے عدالتی نظام کو تباہ و برباد کیا جا رہا ہے، 26ویں ترمیم سے پہلے والا فل کورٹ ہمارا مطالبہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ساری لیڈرشپ جیل کے اندر ہے، ہم عدلیہ کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی خط کے ذریعے کوئی مدد نہیں مانگ رہے اپنا پوائنٹ آف ویو پیش کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم رہا ہے

پڑھیں:

سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی

پنجاب میں کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ کے قیام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے 700 مبینہ پولیس مقابلوں کا ذکر کیا ہے، یہ تفصیلات کہاں سے حاصل کی گئیں۔

جس پر وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معلومات سوشل میڈیا سے لی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ’نیفے میں پستول چلنے‘ کے بڑھتے واقعات، عوام اور ماہرین قانون کیا کہتے ہیں؟

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ آپ قانونی نکات کو چیلنج کر رہے ہیں لیکن پٹیشن میں خود پڑھیں، پیرا نمبر 25 کیا کہتا ہے۔

وکیل نے مؤقف اپنایا کہ یہ تمام مبینہ پولیس مقابلے سی سی ڈی نے کیے ہیں مگر محکمہ ان کی تفصیلات فراہم نہیں کر رہا۔

وکیل نے مزید کہا کہ سی سی ڈی کا قیام پولیس آرڈر کے بنیادی اسٹرکچر کے خلاف ہے، اگر عدالت چاہے تو جو ترمیم یا ڈیٹا مطلوب ہے وہ فراہم کرنے کو تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کی معاونت سے پاکستان میں ڈیجیٹل کیس مینجمنٹ سسٹم کا آغاز

تاہم چیف جسٹس نے واضح کیا کہ پٹیشن میں ترمیم آپ خود کریں، عدالت اس بارے میں کوئی ڈائریکشن نہیں دے رہی۔

بعد ازاں وکیل نے پٹیشن میں ترمیم کے لیے مہلت مانگی جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پولیس آرڈر چیف جسٹس عالیہ نیلم ڈیٹا سوشل میڈیا سی سی ڈی لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • ایڈووکیٹ ایمان مزار ی کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کردیا گیا
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس