فلسطینیوں کو بیدخل کرکے غزہ کا کنٹرول سنبھال لیں گے؛ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو کسی دوسرے ملک بسانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کے اپنے منصوبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کو اپنے قبضے میں لے گا اور وہاں مقیم 22 لاکھ فلسطینیوں کو ہمسایہ ممالک میں منتقل کرے گا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ کو خریدنے کی ضرورت نہیں ہے، وہاں کچھ بھی خریدنے کے لیے نہیں ہے البتہ ہم غزہ کو امریکی اتھارٹی سے چلائیں گے جہاں فلسطینیوں کی واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ فلسطینی بھی غزہ سے نکلنا چاہیں گے کیونکہ وہ وہاں انتہائی بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرا پراپرٹیز کا کاروبار بہت کامیاب چل رہا ہے لیکن میں غزہ میں کوئی پراپرٹی نہیں خریدوں گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
ریپبلکن امریکی کانگریس مین جیک برگمین نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق برگمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اپنے دورہ پاکستان کے بعد وہاں اور امریکا میں رہنماؤں اور کمیونٹیز سے بات چیت کے بعد میں عمران خان کی رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط شراکت داری، جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی ہے، آئیے آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔
امریکی میرین کور کے ریٹائرڈ جنرل برگمین اس وقت ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے کانگریس کے دو طرفہ وفد کے حصے کے طور پر پاکستان کا دورہ کیا تھا، جس میں ڈیموکریٹ نمائندگان تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن شامل تھے۔
وفد نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے مقصد سے اعلیٰ سطح کی مصروفیات کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی، جس میں علاقائی سلامتی اور دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
سرکاری بیان کے مطابق ان ملاقاتوں میں باہمی احترام پر مبنی امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔
امریکی قانون سازوں نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں اقتصادی تعاون، تعلیمی اقدامات اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔
تاہم ان مصروفیات کے دوران وفد نے پاکستان کی داخلی سیاست یا عمران خان سے ملاقات میں کسی قسم کی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا تھا۔
کسی بھی سرکاری بیان یا اشاروں سے پتہ نہیں چلتا کہ انہوں نے پاکستان میں رہتے ہوئے عمران کان کی رہائی کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
Post Views: 1