دہشتگردی رول آف لاء نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، عمران خان کا تیسرا خط
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے تیسرے خط سے متعلق نکات نوٹ کروا کے ہدایات دیدی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے خط میں الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے آج تیسرا کھلا خط آرمی چیف کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خط کے مندرجات پارٹی رہنماؤں کو نوٹ کروا دیئے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا خط ڈیپ اسٹرکچرل ریفارمز، حکومتی پالیسیوں سے جمہوریت کو پہنچنے والے نقصان سمیت 6 نکات پر مشتمل ہوگا۔ فیصل چودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے تیسرے خط سے متعلق نکات نوٹ کروا کے ہدایات دیدی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے خط میں الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے، دہشتگردی رول آف لاء نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، 18 لاکھ لوگ ملک چھوڑ گئے ہیں، 20 ارب ڈالر کا سرمایہ ملک سے باہر چلا گیا ہے۔ فیصل چودھری نے کہا کہ شیر افضل مروت کا معاملہ پارٹی کا انٹرنل معاملہ ہے، پارٹی اس پر اپنا موقف دے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی فیصل چودھری نے
پڑھیں:
عمران خان نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا: طلال چوہدری کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور اور دیگر کے ذریعے کئی بار این آر او کا پیغام بھجوایا، تاہم حکومت کی جانب سے انہیں کبھی بھی این آر او کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل جانے سے پہلے اور بعد میں بیرون ملک جانے یا ہاؤس اریسٹ کی متعدد پیشکشیں ہوئیں، جنہیں انہوں نے رد کر دیا۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے سینیٹر طلال چوہدری نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود این آر او کے خواہشمند رہے ہیں، مگر حکومت نے ایسا کوئی آپشن پیش نہیں کیا۔
دریں اثنا، پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے کہا کہ ان کی جماعت کا فی الحال وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔