Jasarat News:
2025-11-03@11:11:08 GMT

جسٹس شفیع اور صلاح الدین پہنورکے اعزاز میںفل کورٹ ریفرنس

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سپریم جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، اور سینئر پیونی جج جسٹس صلاح الدین پنہور کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں دیگر ججزسندھ ہائیکورٹ باراور کراچی بار کے صدور سمیت سینئر وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔فل کورٹ ریفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کا کہنا تھا کہ میری تمام کامیابیوں میں میری ماں اور میری بہنوں کی محنت شامل ہے، مجھے گلی محلے میں دوست بنانے کی اجازت نہیں تھی،ہم اپنی چھت پر کبھی کبوتر تو کبھی پتنگ اڑانے چلے جاتے، اس پر مجھے تنگ کرنے کی سزا ملی، وہ سزا میری خوش قسمتی تھی کہ میں نے اس مدرسے سے حفظ کیا، میرے اساتذہ نے ہمیشہ مجھے بہت کچھ سمجھایا ہر موڑ پر میری رہنمائی کی، آنے والے ایڈووکیٹ میں کوئی کمی نہیں میں کہوں گا کے کتابوں سے دوستی کریں،افسوس مجھے لگتا ہے کہ ہم نے اب کتابوں سے دوستی کمی کردی ہے،میرے تیراں سال کے جج کے کیریئر میں جو غلطیاں ہوئی تو معاف کردیں میں نے بھی معاف کیا۔ فل کورٹ ریفرنس سے صدرہائیکورٹ باربیرسٹرسرفراز میتلونے خطاب میں کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے اپنے قیمتی فیصلوں سے عدلیہ کی بالادستی کو ثابت کیا۔ عدلیہ کی بالادستی ہمیشہ جسٹس صاحب کا منشور رہی ہے،انکے دیئے گئے متعدد فیصلے وکلاء کیلئے روشن مثال ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی اور سینئر پیونی جج جسٹس صلاح الدین پنہور کی لازوال خدمات قابل تحسین ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی چیف جسٹس سندھ کورٹ ریفرنس

پڑھیں:

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا

کراچی(ڈیلی  پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لارجر بنچ نے فیصلہ سنایا،عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیاتھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18سال سروس دی ،بیمار ہوگیا تو آپ چاہتےہیں بھوکا مر جائے؟جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے،جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی

جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراؤنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟

عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرینگے
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ