اپنی ایک کال میں فلسطینی مزاحمتی تحریک نے فلسطینی عوام سمیت عرب و اسلامی اقوام اور دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں سے مظلوم فلسطینی عوام کو بے دخل کرنے پر مبنی امریکی-صیہونی سازشوں سے مقابلے کیلئے اٹھ کھڑے ہونیکی اپیل کی ہے! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطین و دیگر عرب ممالک کے عوام کے ساتھ ساتھ تمام مسلمانوں اور دنیا بھر کے آزاد لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گھناؤنے منصوبوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور جمعہ، ہفتہ و اتوار کے روز منعقد ہونے والی عالمی بیداری مہم میں بھرپور شرکت کریں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے حماس کے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ہم تمام فلسطینی عوام، عرب و اسلامی اقوام اور دنیا بھر کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کر دینے کے گھناؤنے منصوبوں کو یکسر مسترد کرنے کے لئے دنیا بھر کے تمام شہروں و گلی محلوں میں وسیع مارچوں کا اہتمام کرتے ہوئے مظلوم فسلطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ حماس نے اس بات پر زور دیا کہ ان تمام سرگرمیوں کا مقصد؛ مظلوم فلسطینی عوام کے اپنی سرزمین کے دفاع پر مبنی ناقابل تنسیخ حق بالخصوص؛ آزادی، استقلال، خود ارادیت اور قابض رژیم کے شر سے نجات کے ان کے حقوق کی حمایت ہو گا۔ اپنے بیان کے آخر میں حماس نے، جبری نقل مکانی کے خلاف سامنے آنے والے، غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے فطری حق کی حمایت پر مبنی بین الاقوامی موقف کو بھی سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام دنیا بھر کے

پڑھیں:

مجلس عزاء میں رہبر کی تصویر لانا سیاست نہیں، علامہ حسن ظفر نقوی

ممتاز عالم دین نے کہا کہ رہبر معظم نے امت کو سیاسی شعور دیا، مظلوم کی ہمیشہ حمایت کی اور ڈنکے کی چوٹ پر کی، کیا مظلوم کی حامی کی حمایت کرنا یا اس کی تصویر مجلس میں لانا کیسے سیاست ہو گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں یا سوچتے ہیں تو وہ دین کی روح سے نابلد ہیں، رہبر کی مخالفت کرنیوالوں کا کھوج لگانا ہوگا کہ ان کی کڑیاں کہاں ملتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ممتاز عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ مجلس عزاء میں رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی تصاویر لانا سیاست نہیں، بلکہ عین دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے جو لوگ ایسا سوچتے ہیں کہ رہبر کی تصویر مجلس میں ہو تو سیاست ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ کوئی کرپٹ، بدعنوان اور لٹیرا سیاسی لیڈر اگر مجلس میں آ جائے یا اس کی تصویریں لے کر آ جاو تو یہ سیاست نہیں؟؟ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کوئی سیاسی لیڈر اگر مجلس میں آ جائے تو لوگ مجلس چھوڑ کر اس کے آگے پیچھے ہو رہے ہوتے ہیں، یہ چاپلوسی ہی اصل سیاست ہے۔
 
علامہ حسن ظفر نے کہا کہ رہبر معظم نے امت کو سیاسی شعور دیا، مظلوم کی ہمیشہ حمایت کی اور ڈنکے کی چوٹ پر کی، کیا مظلوم کی حامی کی حمایت کرنا یا اس کی تصویر مجلس میں لانا کیسے سیاست ہو گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں یا سوچتے ہیں تو وہ دین کی روح سے نابلد ہیں، رہبر کی مخالفت کرنیوالوں کا کھوج لگانا ہوگا کہ ان کی کڑیاں کہاں ملتی ہیں، یہ کون لوگ ہیں جو فلسطین کے مظلوم بچوں کیلئے آواز اٹھانے والوں کیخلاف بول رہے ہیں؟ ایسے عناصر کا محاسبہ کرنا ہوگا۔
 

متعلقہ مضامین

  • مژگاں تو کھول۔۔۔!
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہائی نہیں ملتی ہم کھڑے رہیں گے، علیمہ خان
  • ناصر چنیوٹی کی بھارتی عوام سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت بند کرنے کی اپیل
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر
  • ’غزہ کی ہولناکیوں‘ کے سائے میں اقوام متحدہ کی امن کی اپیل
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • اسرائیل کیخلاف تمام آپشنز زیر غور ہیں، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ
  • مجلس عزاء میں رہبر کی تصویر لانا سیاست نہیں، علامہ حسن ظفر نقوی