خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں پانچ مختلف کارروائیوں میں 13 خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 12 اور 13 فروری کی شب خیبرپختونخوا میں انٹیلیجنس بنیاد پر پانچ مختلف کارروائیاں کیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) کے علاقے کولاچی میں کارروائی کے دوران دو طرفہ فائرنگ میں شاہ گل نامی دہشت گرد سمیت پانچ خوارج ہلاک ہوئے۔
شمالی وزیرستان کے علاقوں دوسالی اور تاپی میں دو کارروائیوں کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں 5 خوارج ہلاک ہوئے اس کے علاوہ لکی مروت میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ ضلع خیبر کے علاقے باغ میں ایک خارجی ہلاک ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث تھے جن کے قبضے سے اسلحہ، دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ملک کے کسی بھی حصے میں خارجی کو رہنے نہیں دیا جائے گا اور اس کا خاتمہ کیا جائے گا، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت کے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں، جس کا مقصد اخراجات میں کمی اور انتظامی ڈھانچے کو موثر بنانا ہے۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز دستاویزات کے مطابق گریڈ 1 سے لے کر گریڈ 22 تک مجموعی طور پر 32 ہزار 70 آسامیاں ختم کی گئی ہیں، جن کا سالانہ مالیاتی بوجھ 30 ارب روپے سے زائد بنتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے مزید 7 ہزار 826 ایسی ”ڈائنگ آسامیاں“ بھی شناخت کی ہیں، جو آہستہ آہستہ ختم کی جائیں گی۔ ان آسامیاں کا سالانہ مالیاتی حجم 6 ارب روپے سے زائد بتایا گیا ہے۔
لاہور: رواں سال کے 100دنوں میں موٹرسائیکل اور کار چوری کی4300 سے زائد وارداتیں
ختم کی گئی آسامیوں میں گریڈ 17 سے گریڈ 22 کی 1102 آسامیاں شامل ہیں جبکہ گریڈ 1 تا 16 کی 30 ہزار 968 آسامیاں بھی ختم کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گریڈ 1 کی 7305، گریڈ 2 کی 2853، گریڈ 4 کی 2456، گریڈ 5 کی 2887، گریڈ 14 کی 1274 اور گریڈ 16 کی 1340 آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں۔
ان اقدامات کا مقصد سرکاری محکموں کو سست اور غیر ضروری بوجھ سے نجات دینا، ساتھ ہی مالی وسائل کی بچت اور کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ عمل مرحلہ وار جاری رہے گا۔
مزید :