Jasarat News:
2025-11-03@07:28:39 GMT

الخدمت سندھ کی2024ء میں سوا ارب روپے کی فلاحی سرگرمیاں

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

الخدمت سندھ کی2024ء میں سوا ارب روپے کی فلاحی سرگرمیاں

کراچی: الخدمت فاؤنڈیشن سندھ ریجن بورڈ آف مینجمنٹ کے اجلاس میں ڈاکٹرسیدتبسم جعفری گفتگو کررہے ہیںکراچی: الخدمت فاؤنڈیشن سندھ ریجن بورڈ آف مینجمنٹ کے اجلاس میں ڈاکٹرسیدتبسم جعفری گفتگو کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) الخدمت فاؤنڈیشن سندھ ریجن بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس صدرالخدمت سندھ ڈاکٹرسیدتبسم جعفری کی زیر صدارت ریجنل آفس کراچی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر نائب صدور سیدمحمد یونس،انجینئرعمرفاروق، جنرل سیکرٹری محمد شاہداور اسسٹنٹ سیکرٹری نسیم انصاری سمیت دیگرذمے داران موجودتھے۔ اجلاس میں گزشتہ سال کی کارکردگی کاجائزہ لیاگیاجس کے مطابق الخدمت فاؤنڈیشن نے سندھ بھرکے تمام اضلاع
میں گزشتہ برس سوا ارب روپے کی فلاحی سرگرمیاں انجام دیں۔تفصیلات کے مطابق الخدمت نے سال 2024ء کے دوران شعبہ کفالت یتامیٰ پروگرام پر30 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ کیے،چونرا اسکولز، تعلیمی وظائف اور اسٹریٹ چلڈرنز کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کے منصوبے پر4 کروڑ 30 لاکھ روپے کے اخرجات کیے۔شعبہ ڈیزاسٹرمینجمنٹ پر4 کروڑ10 لاکھ روپے، شعبہ صحت پر 43 کروڑ 70 لاکھ روپے،ضرورتمندوں کوصاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر9 کروڑ 20 لاکھ روپے،راشن کی تقسیم، ونٹرپیکج، وہیل چیئرز،سلائی مشین،قربانی کے گوشت کی تقسیم کے منصوبوں پر22 کروڑروپے خرچ کیے،بیروزگاروں کو اپنے پیروں پر کھڑاکرنے کے منصوبے پر2 کروڑروپے خرچ کیے۔الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کی جانب سے گزشتہ سال مجموعی طور پر سوا ارب روپے کے اخراجات کیے گئے جس سے 16 لاکھ 20 ہزارسے زاید مستحقین کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرسیدتبسم جعفری نے کہاکہ وسائل سے محروم طبقے کی فلاح وبہبود کے لیے صاف پانی، صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔الحمدللہ گزشتہ برس اتنے بڑے پیمانے پر انجام دی جانے والی فلاحی سرگرمیاں الخدمت کے ذمے داران اور رضاکاروں کی بھرپورکاوشوں اور مخیرحضرات کے تعاون سے ممکن ہوسکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: الخدمت فاو نڈیشن سندھ ڈاکٹرسیدتبسم جعفری لاکھ روپے

پڑھیں:

پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ

پنجاب حکومت نے صوبے میں جنگلی حیات کے تحفظ اور انسانی آبادیوں کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ نئے اقدامات میں ’’پنجاب وائلڈ لائف ہیزرڈ کنٹرول رولز 2025‘‘ کا نفاذ اور جنگلی حیات کے قوانین میں ترامیم شامل ہیں، جو ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو جدید خطوط پر استوار کریں گی۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق نئے قواعد کا مقصد انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم یا خطرے کی صورت میں سائنسی، منظم اور فوری کارروائی ممکن بنانا ہے۔ اگر کوئی جانور انسانی جان یا دیگر جانداروں کے لیے خطرہ بن جائے یا کسی بیماری یا چوٹ کی وجہ سے زندہ رہنے کے قابل نہ ہو، تو چیف وائلڈ لائف رینجر عوامی شکایات اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر کارروائی کا حکم دے سکے گا۔ ہنگامی حالات میں رینجر متعلقہ ماہرین سے مشورہ کرکے جانور کو قابو میں لانے، منتقل کرنے یا ہٹانے کا فیصلہ کرے گا۔ تمام اقدامات کے لیے ویٹرنری ماہرین اور پنجاب کیپٹیو وائلڈ لائف مینجمنٹ کمیٹی سے مشاورت لازمی ہوگی۔ قوانین میں غیر قانونی شکار کے جرمانے بڑھا دیے گئے ہیں۔ فرسٹ شیڈول کے بعض پرندوں کا شکار یا قبضہ 10 ہزار روپے فی جانور، باز، ہریڑ، لگر اور الو کا معاوضہ ایک لاکھ روپے، شیڈول دوئم اور سوئم کے ممالیہ جانوروں کا معاوضہ ایک لاکھ روپے جبکہ گیدڑ، سور اور جنگلی سور کا معاوضہ 25 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔ شکار میں استعمال ہونے والے آلات پر بھی جرمانے سخت کیے گئے ہیں، شارٹ گن 25 ہزار، غیر ملکی شارٹ گن 50 ہزار، مقامی رائفل 50 ہزار، غیر ملکی رائفل ایک لاکھ، پی سی پی ائیر گن 50 ہزار، گاڑی یا جیپ 5 لاکھ، موٹر سائیکل ایک لاکھ، سائیکل یا کشتی 25 ہزار اور برقی آلات 25 ہزار روپے کا جرمانہ ہوگا۔ اعزازی گیم وارڈن کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے جبکہ کمیونٹی بیسڈ کنزروینسی کے ارکان کو قانونی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ غیر قانونی شکار یا تجارت کی روک تھام میں مدد دے سکیں۔ شکار، بریڈنگ اور خرید و فروخت کے اجازت ناموں کی نیلامی کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، کتوں کی دوڑ میں زندہ خرگوش کے استعمال پر پابندی ہوگی اور صرف مشینی چارے کی اجازت دی جائے گی۔ صوبے بھر میں جدید آلات سے لیس خصوصی وائلڈ لائف پروٹیکشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے جہاں اہلکاروں کو وارنٹ کے بغیر تلاشی اور گرفتاری کا اختیار حاصل ہوگا تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قوانین پر مؤثر عمل در آمد یقینی بنایا جا سکے۔ نئے قوانین کا مقصد نہ صرف جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ انسانی زندگی اور معاشرتی تحفظ کو بھی برقرار رکھنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
  • ترک تنظیم ٹکاکے نمائندوں کا الخدمت آفس اور ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ
  • ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی