مردان ،شہریوں کوصاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
مردان(آئی این پی )ڈبلیو ایس ایس سی ایم کے بورڈآف ڈائریکٹر ز نے بیس سال کے لئے ماسٹرپلان کی منظوری دیدی جس میں آبادی میں اضافے کے تناظر میں شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی،گندے پانی اور کچرے کو قابل استعمال بنانے کے حوالے سے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ بورڈ کا 71واں اجلاس چیئرمین انجینئر عادل نواز کی صدارت میں ہوا جس میں بورڈ کے ممبران ہارون الرشید،جاوید حسین،مبینہ رضی الدین ،کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شاہد خان،ریجنل میونسپل آفیسر ذیشان عارف، ڈبلیو ایس ایس سی ایم کے جنرل منیجر محمد خلیل اکبر،سی آئی یو مردان کے چیف انجنیئر عمران زمان ،چیف فنانشل آفیسر نوید اختراور دیگر شریک ہوئے۔اجلاس نے مردان شہر اور اس کے مضافات کے لئے بننے والے ماسٹر پلان کی منظوری دی۔ چیف انجینئر سی آئی یو مردان عمران زمان نے ماسٹر پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ماسٹر پلان میں اگلے بیس سال کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ماسٹر پلان سیوریج سسٹم،ڈرینج سسٹم،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور صاف پانی کی فراہمی کے لئے مردان کے 20 یونین کونسل کے لئے بنایا گیا ہے جن میں باغ ارم،بغدادہ،باڑی چم،بکٹ گنج،بجلی گھر،ڈاگئی،گلی باغ ، ہوتی ، کسکو رونہ،مردان خاص ، مسلم آباد، پار ہوتی روڑیا،سکندری،چک ہوتی، مردان رورل ، مایار،محبت آباد ، گو جر گڑھی اور کینٹ ایریا شامل ہیں۔ اس وقت شہر کے چودہ یونین کونسل کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور ویسٹ واٹر مینجمنٹ ڈبلیو ایس ایس سی ایم،کینٹ میں کنٹونمنٹ بورڈ،شیخ ملتون ٹاؤن میں ایم ڈی اے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ خدمات ٹی ایم اے مردان دے رہا ہے۔ مردان شہر کے 14اور کینٹ ایریا پر مشتمل یونین کونسلوں کی آباد ی اس وقت4لاکھ 10 ہزار جبکہ مضافات کی آبادی 5 لاکھ 40ہزار ہیں اور 2045ء میںشہر کی آبادی میں ایک لاکھ اور مضافات کی آبادی میںایک لاکھ 75 ہزار اضافہ ہوگا۔پانی کی مد میں اس وقت84ٹیوب ویلوں کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر 4.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈبلیو ایس ایس سی ایم پانی کی فراہمی ماسٹر پلان کے لئے
پڑھیں:
صوبہ پنجاب میں گندم کی خریداری کےلیے جامع پلان تیار
لاہور(نیوز ڈیسک)سیکرٹری زراعت پنجاب افتخارعلی کا کہنا ہے کہ گندم کی خریداری نجی شعبہ کے ذریعے کی جائیگی۔ پرائیویٹ سیکٹر کو گندم خریداری کیلئے وسائل حکومت پنجاب مہیا کریگی۔
سیکرٹری زراعت افتخارعلی سہو کےمطابق گندم کی خریداری کیلئے فری مارکیٹ کا نظام تمام صوبوں میں رائج ہوچکا ہے۔ حکومت پنجاب نے گندم کے کاشتکاروں کے مالی تحفظ کیلئے متبادل نظام متعارف کرایا ہے۔
نئےنظام میں پرائیویٹ ادارے، انویسٹرز و ٹریڈرز خریداری کے عمل میں شامل ہوں گے۔ نئے نظام کے تحت چار ماہ تک گندم کو نوٹیفائیڈ گوداموں میں سٹور کرنے کی سہولت میسر ہوگی۔
ضلعی سطح پر ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اور ایکسٹرا اسسٹنٹ ڈائریکٹرمارکیٹنگ متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں گندم کی فروخت میں سہولت کاری کریں گے۔
نجی سیکورٹی کمپنیز اور گارڈز کی انسپکشن،37 ہزار ماہانہ اجرت نہ دینے پر مینجر گرفتار