مودی کی ٹرمپ سے ملاقات کے بعد امریکا نے ہتھکڑی لگا کر مزید بھارتی ڈی پورٹ کردیے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
امریکا نے اپنے ہاں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستان اور بھارت سمیت مختلف ملکوں کے مزید 119 افراد کو ملک بدر کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرتے ہوئے مذکورہ پناہ گزینوں کو فوجی طیارے کے ذریعے پانامہ بھیجا گیا ہے جہاں سے انہیں ان کے ملکوں کی سمت روانہ کردیا جائے گا۔
صدر ہوزے راؤل مولینو نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ کا ایک طیارہ دارالحکومت پانامہ سٹی کے مغرب میں ہاورڈ ایئرپورٹ پر اترا اور اس میں سوار 119 تارکین وطن کو ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا۔
صدر مولینو نے کہا کہ ملک بدر ہونے والوں میں ایشیائی ممالک کے شہری شامل ہیں اور اسی سلسلے میں جلد ہی امریکا سے مزید طیارے بھی پہنچیں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی امریکی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا اور لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
صدر ہوزے راؤل مولینو نے ٹرمپ انتظامیہ کو امریکا سے بے دخل کیے گئے تارکین وطن کو عارضی طور پر اپنے ملک روکنے کی پیشکش کی تھی۔
104 بھارتی واپس پہنچ چکے، 487 مزید ڈی پورٹ ہوں گے
دریں اثنا بھارت کی حکومت نے کہا ہے کہ امریکی حکام مزید 487 بھارتی شہریوں کو بھارت واپس بھیج رہا ہے۔
رواں ہفتے امریکی فوجی طیارہ سی-17 میں ہتھکڑیوں اوربیڑیوں میں جھکڑے 104 بھارتی شہریوں کو امریکا سے واپس پہنچایا گیا تھا جنہیں ملک پہنچنے پر رہا کردیا گیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ 487 بھارتی شہریوں کی حتمی بے دخلی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی نظام انصاف کے تحت ان کی قانونی پوزیشن اور اسٹیٹس تشویش ناک ہے۔
امریکی فوجی طیارہ امرتسر میں پہنچا تھا جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے بے دخل کیے گئے بھارتیوں کی پہلی کھیپ پہنچا دی گئی تھی، یہ وہ بھارتی تھے جو غیرقانونی طریقے سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کے ڈی پورٹ ہونے والے ان شہریوں کو طیارے سے باندھا گیا تھا، انہیں ہتھکڑیا اور بیڑیاں بھی لگی ہوئی تھیں اور بھارت پہنچنے کے بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا میں مقیم غیرقانونی پناہ گزین بھارتی شہری ڈی پورٹ بھارتی غیر قانونی شہری پاکستانی شہری ڈی پورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا میں مقیم غیرقانونی پناہ گزین بھارتی شہری ڈی پورٹ بھارتی غیر قانونی شہری پاکستانی شہری ڈی پورٹ بھارتی شہری کہ امریکی ڈی پورٹ نے کہا
پڑھیں:
’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔
اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔
’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘
پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔
تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں