نواب شاہ ، زائرین کی وین حادثہ کا شکار ،6 افراد جاں بحق 10زخمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
نواب شاہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15فروری 2025ئ)نواب شاہ کے علاقے قاضی احمد میں آمری روڈ پر زائرین کی وین حادثہ کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے، جاں بحق اور زخمیوں کو تحصیل ہسپتال قاضی احمد منتقل کر دیا گیا،پولیس کے مطابق پنجاب کے شہر بوریوالا سے زائرین بذریعہ ٹرین نواب شاہ پہنچے تھے جہاں سے سہون شریف جانے کیلئے وین پر سوار ہو کر سہون شریف حضرت لال شہباز قلندر کے عرس میں شرکت کیلئے جا رہے تھے کہ تیز رفتاری کے باعث اوورٹیک کرتے ہوئے وین ٹرالر سے ٹکرا گئی۔
مسافر وین سامنے سے آنیوالی ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکرائی۔ پولیس کے مطابق حادثہ قاضی احمد آمری روڈ پر پیش آیا۔جاں بحق چھ افراد میں عظیم علی، ظفر علی، شیخ دلدار جتوئی، بابر علی، لطیف علی، مہراج احمد شامل ہیں۔(جاری ہے)
ریسکیو اہلکاروں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پرہسپتال منتقل کر دیا۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ حادثے کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔
یاد رہے کہ دو روزقبل کار اور جیپ کے تصادم سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے تھے۔پولیس حکام کے مطابق انڈس ہائی وے پر افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 5 افراد جان سے چلے گئے جبکہ 6 زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ کار سیہون سے حیدرآباد جا رہی تھی۔حادثہ غلط سائیڈ سے کراسنگ کرنے کے باعث پیش آیا تھا۔قبل ازیں بھی احمدپور شرقیہ میں کار الٹ گئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔موٹر وے پولیس کے مطابق کار سوار فیملی صادق آباد سے اوکاڑہ جا رہی تھی کہ موٹروے ایم 5 پر ڈرائیور کو نیند آنے سے کار کو حادثہ پیش آیاتھاجس کے باعث کار الٹ گئی، حادثے میں 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک خاتون زخمی ہوئی تھی۔حکام کا کہنا تھا کہ حادثہ موضع نوناری سروس ایریا کے قریب پیش آیاتھا۔ کار سوار تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا تھا۔موٹر وے پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں محمد نواز، نسیم بی بی اور خالدہ بی بی شامل ہیں جبکہ زخمی رضیہ بی بی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پولیس کے مطابق افراد جاں بحق منتقل کر دیا نواب شاہ
پڑھیں:
آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-15
کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا کی قومی موسمیاتی خطرات کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کی سطح بلند ہونے اور سیلاب سے 2050 ء تک آسٹریلیا کے 15 لاکھ شہری متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک رواں ہفتے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف جاری کرنے والا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بڑھتا درجہ حرارت آسٹریلیا کی 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد آبادی پر مسلسل اور باہم جڑے ہوئے اثرات مرتب کرے گا۔ آسٹریلوی وزیر کرس باؤون نے کہا کہ ہم اب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دیکھ رہے ہیں۔ یہ کوئی پیش گوئی یا تخمینہ نہیں رہا، یہ ایک زندہ حقیقت ہے اور اب اس کے اثرات سے بچنا ممکن نہیں رہا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ 2050 ء تک ساحلی علاقوں میں مقیم 15 لاکھ افراد براہ راست خطرے سے دوچار ہوں گے جبکہ 2090 ء تک یہ تعداد بڑھ کر 30 لاکھ ہو سکتی ہے۔ آسٹریلیا میں جائداد کی مالیت کو 2050 ء تک 611 ارب آسٹریلوی ڈالر (406 ارب امریکی ڈالر) کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جو 2090 ء تک 770 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے۔مزید یہ کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوا تو صرف سڈنی میں گرمی سے اموات کی شرح میں 400 فیصد سے زائد اضافہ ہو سکتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے فوسل فیول برآمد کنندگان میں شمار ہونے والے آسٹریلیا پر طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے موسمیاتی اقدامات کو سیاسی اور معاشی بوجھ سمجھا تاہم بائیں بازو کی لیبر حکومت نے حالیہ برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر توجہ دی ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو اس وقت سامنے آئی جب آسٹریلیا اپنے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف پیرس معاہدے کے تحت پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ اہداف پہلے سے زیادہ بلند ہوں گے۔