پاکستان کے لیے سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 فروری ۔2025 )پاکستان کے لیے سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے اس طرح کا بنیادی ڈھانچہ نہ صرف کمیونٹیز کی حفاظت کرتا ہے اور اقتصادی ترقی کو سپورٹ کرتا ہے بلکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کے ترجمان محمد سلیم نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شدید موسمیاتی بحران ملک کے کمزور انفراسٹرکچر کو خطرہ بنا رہا ہے گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے والے 10 ممالک میں سے ایک ہے کیونکہ خطے میں قدرتی آفات کی تعدد بہت زیادہ ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پائیدار ترقی کے اہداف انہوں نے کہا کہ کی تعمیر کرتا ہے کے لیے
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو سماجی تحفظ کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کریں گے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، جس کے لیے ملک کو 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جائیں گے، اس پروگرام میں غریب خواتین اور ان کے خاندان شامل ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق نئی مالی معاونت سے گھریلو غربت کی امداد کی بہتر نشان دہی کی جائے گی، رقم سے غریب خواتین اور بچوں کی بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسطی اور مغربی ایشیا کو اب بھی ترقی اور سماجی بہبود کے چیلنجز کا سامنا ہے، اس خطے میں افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو غربت اور سماجی تحفظ کے مسائل ہیں۔
2024 میں پاکستان کو 2 ارب 99 کروڑ ڈالر سے زائد کی فنانسنگ، اور 2 ارب 31 کروڑ ڈالر سے زائد قرض اور گرانٹس فراہم کی گئیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، سندھ ایمرجنسی ہاؤسنگ منصوبے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام کے لیے 25 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، کےپی میں شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 32 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔