فلسطینی مغربی کنارے کے شمالی علاقے سے فلسطینی باشندوں کی جبری نقل مکانی کیلئے جاری غاصب صیہونی رژیم کی فوجی کارروائی جسے "آئرن وال" کا نام دیا گیا ہے، مسلسل 26ویں روز میں داخل ہو گئی ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی میڈیا نے آج صبح اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں طولکرم نامی پناہ گزین کیمپ کے ارد گرد کئی ایک دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جن کے بارے کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے آج صبح ہی طولکرم کے اردگرد کے کئی ایک علاقوں کو اپنی ہوائی بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے کے بعد سے مغربی کنارے کے شمالی علاقہ جات کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کے انسانیت سوز حملے ان علاقوں کے فلسطینی مکینوں کی جبری نقل مکانی کا باعث بنے ہیں جبکہ غاصب صیہونی رژیم کی "آہنی دیوار" کے نام سے پہچانی جانے والی یہ فوجی مہم طولکرم میں آج مسلسل 20ویں روز بھی جاری ہے جس سے کم از کم 10 ہزار 500 فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر تباہی بھی ہوئی ہے۔ فلسطینی میڈیا نے مزید بتایا کہ قابض صیہونیوں نے طولکرم مہاجر کیمپ میں نہ صرف دسیوں رہائشی مکانات پر قبضہ کر رکھا ہے بلکہ انہیں فوجی بیرکوں میں بھی تبدیل کر دیا ہے جبکہ اس مہاجر کیمپ کا سخت محاصرہ بھی جاری جس کے باعث وہاں کے فلسطینی مکینوں کو علاقے میں داخل ہونے یا وہاں سے باہر جانے کی اجازت تک نہیں دی جاتی۔ ادھر فلسطینی شہر جنین اور اس کے مہاجر کیمپ پر قابض صیہونی فوج کی سخت یلغار آج مسلسل 26ویں روز بھی جاری رہی جس کے نتیجے میں اب تک 25 فلسطینی شہری شہید اور 20 ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق غاصب و سفاک صیہونی فوج نے جنین کی تمام املاک اور شہریوں کے گھروں سمیت بنیادی ڈھانچے کو بھی بڑے پیمانے پر تباہ کر ڈالا ہے جس میں صحت و تعلیم کے مراکز سر فہرست ہیں جبکہ عام فلسطینی شہریوں کو پانی، بجلی، خوراک اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا بھی ہے۔
-

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر

اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے مغربی کنارے پر خودساختہ خودمختاری کے اعلان کی عرب واسلامی ممالک کی شدید مذمت
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
  • فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار
  • فاطمہ ثنا کی قیادت برقرار، آئرلینڈ سیریز کے لیے قومی ویمنز اسکواڈ کا اعلان
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک