امریکا سے 100 سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر ایک اور پرواز آج رات بھارتی ریاست پنجاب کے شہر امرتسر پہنچ رہی ہے۔ اس حوالے سے پنجاب کی اپوزیشن اور مرکز کے درمیان تنازع اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ پ

نجاب اسمبلی میں بھی اس بات پر بہت لے دے ہو رہی ہے کہ امریکا نے بھارت سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کے حوالے امرتسر کو منزل کیوں بنایا ہے۔

امرتسر سِکھوں کا مقدس ترین شہر گردانا جاتا ہے۔ یہاں سِکھوں کا سب سے بڑا معبد (گرودوارہ) گولڈن ٹیمپل بھی واقع ہے۔ امریکا سے ملک بدر کیے جانے والے 104 بھارتی باشندوں کو لے کر پہلی پرواز بھی گزشتہ ہفتے امرتسر ہی میں اتری تھی۔ امریکی فضائیہ کے ٹرانسپورٹ طیارے سے جو لوگ واپس آئے تھے اُن کا تعلق گجرات، ہریانہ، اتر پردیش اور آندھرا پردیش سے تھا۔

بھارتی پنجاب کی حکومت امریکا سے آنے والی پروازوں کو امرتسر میں لینڈ کرانے کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ جب پنجاب کے لوگ واپس آنے والوں میں شامل ہی نہیں ہیں تو پروازیں پنجاب میں کیوں اتروائی جارہی ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دہلی اور کہیں اور ایسی پروازیں اترواکر بدنامی مول لینے سے بھاگ رہی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: امریکا سے

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب

پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے  پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے پہلے ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں  رکھا تھا.  جسے اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا تھا۔اِسی طرح  محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں  رکھ کر اگست 2022  میں میجر فیک انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو  جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم  بھارتی مقاصد کے لیے استعمال   کیا جا سکتا ہے۔بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے. ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔ جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے .ان میں یہ نام  شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد ریاض 25 جون 1999 سے، ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے، تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے، جبکہ ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔اسی طرح  عبد الرزاق شفیق نومبر  2010 سے، نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے، محمد عباس 12 مارچ 2013 سے، جبکہ صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے، عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے، سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے، جبکہ وقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی بھارت سے آج واپسی کا امکان
  • پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی آج واپسی کا امکان
  • آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا ایوان کردار ادا کرے، شبلی فراز
  • پنجاب میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے: ملک احمد خان بھچر
  • پنجاب اسمبلی : پوپ کیلئے ایک منٹ خاموشی ،3بل منظور ‘ 2کمیٹیوں کے سپرد : اپوزیشن کا واک آئوٹ