Al Qamar Online:
2025-11-04@04:43:02 GMT

جنگ بندی معاہدہ: 3 اسرائیلیوں کے بدلے 369 فسلطینی رہا

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

جنگ بندی معاہدہ: 3 اسرائیلیوں کے بدلے 369 فسلطینی رہا

غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے چھٹے مرحلے میں حماس نے 3 اور اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدی رہا کردیے۔

رہائی سے پہلے اسرائیلی فوج نے فلسطینی قیدیوں کو یہودی مذہبی نشان والی ٹی شرٹس پہنا دیں، جن پر ہم نہ بھولیں گے نہ ہی معاف کریں گے کی عبارت درج تھی۔

حماس نے اسرائیل کے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو نسل پرستانہ قرار دیا ہے۔ رام اللہ اور غزہ میں خان یونس پہنچنے پر فلسطینی قیدیوں کا پُرجوش استقبال ہوا اور لوگ برسوں بعد اپنے پیاروں سے مل کر آبدیدہ ہوگئے اور ان سے لپٹ گئے۔

اس سے قبل حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو خان یونس میں منعقد کی گئی باقاعدہ تقریب میں ریڈ کراس کے حوالے کیا، ریڈ کراس کی اہلکار نے یرغمالیوں کی رہائی کی دستاویزات پر دستخط بھی کیے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد روک دیا تھا تاہم مصر اور ترکی کی جانب سے فریقین کو معاہدے پر عمل درآمد پر آمادہ کیا گیا جس کے بعد مزید یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو سکی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: جنگ بندی معاہدے

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے

اسلام آباد:

ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔

دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ