رمضان میں چینی 130 روپے میں فروخت کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک )وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے دوران چینی 130 روپے فی کلو فراہم کی جائے گی۔اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن، صوبائی سیکرٹریز اور کین کمشنرز نے شرکت کی جس میں رمضان سے تین دن قبل چینی کے اسٹالز لگانے کا فیصلہ کیا گیا، جو 27
رمضان تک جاری رہیں گے۔چینی ایک اور دو کلو پیکنگ میں دستیاب ہوگی اور ایک شناختی کارڈ پر 5 کلوگرام چینی خریدنے کی اجازت ہوگی، چینی کے اسٹالز کی نگرانی وفاقی وزراء اور چیف سیکرٹریز کریں گے تاکہ عوام کو مقررہ نرخوں پر چینی کی دستیابی یقینی بنائی جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چینی کی صنعت نے 300 ارب کما لئے، صارفین مارے گئے: قائمہ کمیٹی
اسلام آباد‘ لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سکیورٹی کے اجلاس میں شوگر ملز کی جانب سے چینی کی من مانی قیمتوں سے منافع کمانے کا تذکرہ ہوا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سکیورٹی کا اجلاس سید حسین طارق کی زیر صدارت ہوا۔ ممبر کمیٹی ذوالفقار علی نے کہا کہ قیمتیں بڑھانے سے چینی کی صنعت نے300 ارب روپے کمالیے ہیں لیکن کسان اور صارفین مارے گئے، اسے آئندہ ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس کیلئے معاملے کو ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نمائندہ ایف بی آر نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ23تمباکو کمپنیوں میں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، اب پتہ چل سکے گا کتنا تمباکو مارکیٹ میں آرہا ہے، کتنی کاشت ہورہی ہے، جنرل سیلز ٹیکس سگریٹ پر ہے، تمباکو پر نہیں۔ سگریٹ پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ ایم ڈی کراپس پاکستان کا کہنا ہے کہ پورے خطے پر نظر ڈالی جائے تو پالیسی کی سطح پر دنیا آگے نکل گئی ہے، ہمیں پالیسی بنانے کی سطح تک معاونت درکار ہے، دنیا ڈرون اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال میں بہت آگے نکل گئی ہے۔علاوہ ازیں حکومتی اقدامات کے نتیجے میں 2 شوگر ڈیلرز کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔دونوں کے نام ای سی ایل میں شامل تھے۔ذرائع شوگر ڈیلرز ایسو سی ایشن کے مطابق ایک شوگرڈیلر لاہور سے ملائیشیا اور ایک کراچی سے دبئی جارہا تھا، دونوں پر چینی ایکسپورٹ کرنے اور قلت کی وجہ بننے کا الزام ہے۔ شوگر ڈیلرز ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم ٹیکس دینے والے لوگ ہیں ،ملک بھر سے 15بڑے شوگر ڈیلرز کے نام ای سی ایل میں ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمارے ممبران کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں۔