ملتان میں المناک حادثہ ، 6افراد جاں بحق، متعددزخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ملتان ( نمائندہ خصوصی) ملتان میں المناک ٹریفک حادثہ، 6 افراد جاں بحق‘ متعدد زخمی ہو گئے۔ ملتان میں تھانہ شاہ شمس کے علاقے بکر منڈی اڈے کے قریب ایک افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا، جس میں کار، ہائی روف اور موٹر سائیکل کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 06 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، جہاں پولیس نے امدادی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ مل کر زخمیوں کو گاڑیوں سے نکال کر فوری طور پر نشتر اسپتال منتقل کیا۔ اسی دوران پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر ضروری شواہد اکٹھے کیے اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے۔ سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر کی ہدایت پر ایس ایس پی آپریشنز کامران عامر خان اور ایس پی کینٹ کائنات اظہر موقع پر پہنچے، جہاں انہوں نے حادثے کی جگہ کا تفصیلی جائزہ لیا اور جائے وقوعہ پر موجود پولیس ٹیم کو ضروری ہدایات دیں۔ بعد ازاں دونوں افسران نشتر ہسپتال گئے، جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال انتظامیہ سے ملاقات کر کے زخمیوں کے علاج میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہ آنے دینے کی ہدایت کی۔ جاں بحق ہونیوالوں میں30 سالہ احمد کمال‘ 58 سالہ زاہد صدیقی‘ ویگن ڈرائیور حسیب اللہ‘ 21 سالہ عادل جبکہ 2 افراد کی شناخت نہیں ہو سکی‘ شدید زخمیوں میں اسامہ‘ سویرا‘ جمال خان اور سکندر جمال شامل ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہیلمٹ نہ ہونے پر موٹر سائیکل بند کر کے کہا جائے گا ہیلمٹ لائیں: آئی جی سندھ غلام نبی میمن
آئی جی سندھ غلام نبی میمن—فائل فوٹوآئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر مزید سختی کریں گے، جن کے پاس ہیلمٹ نہیں ہو گا اس کی موٹر سائیکل بند کر کے کہا جائے گا کہ اپنا ہیلمٹ لے کر آئیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں ٹریفک پولیس پبلک فرینڈلی ہو۔
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ 2 ہزار تفتیشی افسر بطور اے ایس آئی بھرتی ہو کر جوائن کریں گے تو بڑا فرق پڑے گا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی اور ڈی آئی جی کا بجٹ کم کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ کوئی پولیس افسر جرم کا مرتکب ہوتا ہے تو اس کے خلاف کریمنل کارروائی ہوتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 640 کیسز پولیس افسران کے خلاف رجسٹرڈ ہوئے، کارروائیاں ہو رہی ہیں۔