Jang News:
2025-10-05@08:03:46 GMT

ایک لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے: فاروق ستار

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

ایک لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے: فاروق ستار

فاروق ستار— فائل فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایک لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ سندھ حکومت کا ظلم اور نا انصافی کا سلسلہ جاری ہے، سندھ حکومت اقتدار کی آڑ میں بدعنوانی اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ حکومتِ سندھ 61 سالوں سے حکمرانی کی آڑ میں کرپشن کر رہی ہے، سندھ میں کہیں پر آئین اور قانون کی حکمرانی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پہلے ٹرانسپورٹ مافیا ہوتا تھا، اب ڈمپر مافیا گھوم رہا ہے، بے رحمی کے ساتھ کراچی کے شہری ڈمپر مافیا کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیے کراچی: واٹر ٹینکر اپارٹمنٹ کی دیوار توڑ کر اندر گھس گیا، 3 گاڑیاں تباہ آج بھی قاتل ڈمپر نے کراچی میں 3 جانیں لے لیں کراچی: جوہر موڑ کے قریب ڈمپر نے ریڈ بس کو ٹکر مار دی

فاروق ستار نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے حالات پیدا کیے گئے تھے، آج پھر مہاجر اور پختونوں کو لڑوانے کی سازش کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم صبر کرنے کی تلقین نہیں کرتی تو شہر میں آگ لگ چکی ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آفاق احمد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، ہم آفاق احمد کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

متحدہ کے رہنما نے کہا کہ لوگوں میں اس وقت غم و غصہ ہے، سازش کے تحت ڈمپر مافیا کو آزادی دی گئی ہے، مقصد ہے کہ شہر میں اشتعال انگیزی ہو، قاتلوں کی گرفتاری کا ذکر ہی نہیں ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ ڈمپرز کو جلانے کے پیچھے آفاق احمد کا بیان نہیں، آفاق احمد بیان نہ بھی دیتے تب بھی یہی ہونا تھا، ان کو گرفتار کرنے سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فاروق ستار نے کہا کہ آفاق احمد

پڑھیں:

مخصوص نشستیں کیس: آئین لکھنے کا اختیار نہیں، پی ٹی آئی کو بغیر فریق بنے ریلیف ملا، برقرار نہیں رہ سکتا: سپریم کورٹ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)  سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا ہے ہے کہ فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا۔ پی ٹی آئی چاہتی تو فریق بن سکتی تھی، سپریم کورٹ کو آئین کی تشریح کرتے ہوئے اسے دوبارہ لکھنے کا اختیار نہیں۔ میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جو کہ 47 صفحات پر مشتمل ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر نے وجوہات تحریر کی ہیں، تفصیلی فیصلے میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہیں، جسٹس صلاح الدین پنہور کی سماعت سے الگ ہونے کی وجوہات پر الگ نوٹ بھی شامل ہے۔ سپریم کورٹ نے نظر ثانی درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے 27 جون کو فیصلہ سنایا تھا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریویو پٹیشنز صرف آئینی بنچ ہی سن سکتا ہے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 80 آزاد امیدواروں میں سے کسی نے بھی دعویٰ نہیں کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں یا مخصوص نشستیں انہیں ملنی چاہئیں، الیکشن کمشن نے مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دیں، مرکزی فیصلے میں ان جماعتوں کو بغیر سنے ڈی سیٹ کر دیا گیا، جو قانون اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف تھا، آرٹیکل 187 کا استعمال اس کیس میں نہیں ہو سکتا تھا۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے سنی اتحاد کونسل اور اس کے چیئرمین کا کنڈکٹ قابل ستائش نہیں تھا، سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے دو دن ابتدائی دلائل دئیے اور کیس میں تاخیر پیدا کرنے کیلئے دو درخواستیں دیں۔ پی ٹی آئی کے جن امیدواروں کو ریٹرنگ افسران نے آزاد قرار دیا اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ سے رجوع نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہیں نہیں کہا پی ٹی آئی الیکشن نہیں لڑ سکتی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدواران نے غلط سمجھا کہ انھیں آزاد قرار دے دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواران سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط سمجھنے کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی ججز کا اقلیتی ججوں کو نکال کر اپنے طور پر خصوصی بنچ تشکیل دینا غیر قانونی ہے۔ ایسی کوئی مثال بھی نہیں ملتی، آئین میں دی ہوئی ٹائم لائن تو پارلیمنٹ آئینی ترمیم کے ذریعے ہی تبدیل کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر خواجہ فاروق احمد وائس چانسلر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی حویلی تعینات
  • سندھ ہائیکورٹ: جسٹس طارق جہانگیری کی جامعہ کراچی سے ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل
  • فلسطین کو محدود اور گریٹر اسرائیل کا منصوبہ قبول نہیں کیا جا سکتا، ا فضل الرحمن
  • امریکہ جو چاہے نہیں کر سکتا، سید عباس عراقچی
  • سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کر دیا
  • مخصوص نشستیں کیس: آئین لکھنے کا اختیار نہیں، پی ٹی آئی کو بغیر فریق بنے ریلیف ملا، برقرار نہیں رہ سکتا: سپریم کورٹ
  • مخصوص نشستیں کیس: فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا‘ عدالت عظمیٰ
  • بھارتی حکومت کو کشمیر میں اپنی پالیسی پر از سرِنو غور کرنا چاہیئے، میرواعظ عمر فاروق
  • مخصوص نشستیں کیس، فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ
  • مخصوص نشستیں کیس: فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ