مالاکنڈ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی اسکینڈل کا انکشاف، پروفیسر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
مالاکنڈ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں پروفیسر کو گرفتار کر لیا گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق، تھانہ بائزئی میں ایک طالبہ کی رپورٹ پر مطالعہ پاکستان کے پروفیسر عبدالحسیب کے خلاف کارروائی کی گئی۔
لیویز حکام کے مطابق، گرفتار پروفیسر کو 18 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، جبکہ ان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے بڑی تعداد میں طالبات کی ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، یونیورسٹی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسکینڈل کو دبانے کی کوشش کی گئی، تاہم اس معاملے پر کوئی باضابطہ موقف سامنے نہیں آیا۔
مزید برآں، اسکینڈل سے متعلق مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر چیف سیکرٹری کی سربراہی میں واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )تین ممبران کی تعیناتیاں نہ ہونے سے بے نامی اتھارٹی گزشتہ 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایف بی آر کے 3 ممبران کی تعیناتی کے لئے کئی بار سمریاں ارسال کی گئیں جو اعتراضات کے بعد واپس آئیں اور پھر دوبارہ بھجوائی گئیں لیکن فائل پھر دبادی گئی۔رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے اصولی طور پر ان تعیناتیوں کی منظوری دے دی تھی لیکن وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یہ معاملہ 11 ماہ میں ایک بار بھی ایجنڈے پر نہیں آسکا۔
بے نامی ایڈ جیوڈیکیٹنگ (Adjudicating) اتھارٹی گزشتہ 11 ماہ سے غیرفعال رہنے کی بنیادی وجہ 22 فیصد قومی دولت کا ملک کی ایک فیصد بااثر اشرافیہ کے پاس موجودہونا ہے۔
خبر کے مطابق ایڈجیوڈیکیٹنگ اتھارٹی غیرفعال ہونے کے باعث ایف بی آر کسی بھی ریفرنس کو منطقی انجام تک نہیں پہنچا سکا۔
پاکستان کسان اتحاد کا آئندہ سال اگلے سال گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
مزید :