مالاکنڈ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی اسکینڈل کا انکشاف، پروفیسر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
مالاکنڈ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں پروفیسر کو گرفتار کر لیا گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق، تھانہ بائزئی میں ایک طالبہ کی رپورٹ پر مطالعہ پاکستان کے پروفیسر عبدالحسیب کے خلاف کارروائی کی گئی۔
لیویز حکام کے مطابق، گرفتار پروفیسر کو 18 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، جبکہ ان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے بڑی تعداد میں طالبات کی ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، یونیورسٹی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسکینڈل کو دبانے کی کوشش کی گئی، تاہم اس معاملے پر کوئی باضابطہ موقف سامنے نہیں آیا۔
مزید برآں، اسکینڈل سے متعلق مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر چیف سیکرٹری کی سربراہی میں واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خوشاب: اوباش نوجوانوں نے نشہ دے کر 2 سگی بہنوں کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
پنجاب کے ضلع خوشاب کی تحصیل نور پور تھل میں اوباش نوجوانوں نے 2 سگی بہنوں کو نشہ دے کرمبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے کہا کہ متاثرہ لڑکیاں وقوعہ کے وقت گھر میں اکیلی موجود تھیں، ملزمان محمد حسنین، عبدالرؤف، عمر فاروق اور محمد ایوب نے لڑکیوں کو نشہ دے کر باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا۔
نورپور تھل پولیس نے متاثرہ لڑکیوں کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، پولیس کے مطابق مبینہ زیادتی کا شکار لڑکیوں کی عمریں 19اور 22 سال ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ مبینہ زیادتی کا واقعہ نواحی گاؤں پیلو وینس میں پیش آیا۔