متحدہ کراچی میں فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی:
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے الزام عائد کیا ہے کہ متحدہ حادثات کو بنیاد بناکر کراچی میں فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کررہی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ فاروق ستار اور دیگر متحدہ لیڈران ذہن نشین کرلیں کہ الزامات سے ان کا قد اونچا نہیں ہوگا، کراچی کے عوام دہائیوں تک متحدہ کی تشدد سے بھرپور دھونس والی سیاست کے رحم و کرم پر تھے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اب متحدہ کی دھونس دھمکی نہیں چل پا رہی تو عوام کو بھڑکا کر حادثات کی بنیاد پر فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے، متحدہ نے ہمیشہ دوسروں کی میتوں کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کیا ہے، فاروق ستار کی ہرزہ سرائی بے بنیاد، جھوٹ اور منافقت پر مبنی ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ پر الزمات سے قبل اپنی سیاہ تاریخ پر نظر ڈالیں، سندھ حکومت پر الزامات لگانے والے ماضی میں شہر کا امن اور ترقی تباہ و برباد کرنے میں ملوث رہے ہیں، لسانی فسادات، تشدد، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ متحدہ کی وطیرہ تھا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ آفاق احمد کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، متحدہ مگر مچھ کے آنسو بہانا بند کرے، سندھ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے جبکہ ایم کیو ایم انتشار پھیلانے میں مصروف ہے، پشتونوں اور اردو بولنے کے درمیان نفرت پھیلانے کی سازش ایم کیو ایم خود کرتی آئی ہے، عوام جانتے ہیں کہ اصل فسادی کون ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فاروق ستار شرجیل میمن
پڑھیں:
آئی جی سندھ کا پولیس میں کالی بھیڑوں کیخلاف ایکشن، 50 اہلکار معطل
کراچی:آئی جی سندھ کا محکمہ پولیس میں موجود کھالی بھیڑوں کے خلاف سخت ایکشن، کراچی سمیت سندھ کے مختلف رینج سے تعلق رکھنے والے 50 پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے پولیس ہیڈ کوارٹر ساؤتھ گارڈن بیک کمپنی بھیج دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نےکراچی سمیت سندھ کے مختلف رینج سے تعلق رکھنے والے 50 پولیس افسران واہلکاروں کو معطل کرکے پولیس ہیڈ کوارٹر ساؤتھ گارڈن بیک کمپنی بھیج دیا، اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
معطل کئے جانے والوں میں کراچی، سکھر، لاڑکانہ اورمیر پور خاص رینج کے افسران و اہلکار جن میں 14 انسپکٹرز، 3 سب انسپکٹرز، 1 اے ایس آئی ودیگر ہیڈ کانسٹیبل و پولیس کانسٹیبل شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق معطل کئے گئے افسران و اہلکاروں پرمبینہ طورپرجرائم پیشہ عناصرکی سرپرستی اورکرپشن کے الزامات تھے۔
ادھر ایسٹ زون میں تعینات انسپکٹرعامررفیق کو بھی معطل کرکے پولیس ہیڈ کوارٹر ساؤتھ گارڈن بیک کمپنی بھیج دیا گیا، اس حوالے سے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ نعیم شیخ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔