امریکہ کی متعدد ریاستیں سرد موسم، سیلاب اور بگولوں کی زد میں، دو افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک— امریکہ کی متعد ریاستیں سردی کی شدید لہر کی زد میں ہیں۔ اس دوران سیلاب، تیز ہوا کے بگولوں، برف باری اور مٹی کے تودے گرنے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بارش سے آنے والے سیلاب کے دوران دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق ریاست کینٹکی میں کئی علاقوں میں شدید بارشوں کے سبب سیلاب کا سامنا ہے۔ حکام نے سیلاب کے سبب دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
شمالی میدانی علاقوں میں سرد موسم میں پارہ نقطۂ انجماد سے کئی ڈگری نیچے گر گیا ہے۔ حکام نے اس جان لیوا سرد موسم میں ریاست جارجیا اور فلوریڈا میں تیز ہوا کے بگولے آنے کا انتباہ بھی جاری کر دیا ہے۔
ریاست فلوریڈا کی کلے کاؤنٹی میں ایک 73 سالہ شخص کی لاش سیلابی پانی سے نکالی گئی ہے۔
کلے کاؤنٹی کے محکمۂ ایمرجینسی مینجمنٹ کے حکام نے اس شخص کی موت کی تصدیق کی ہے۔ البتہ یہ نہیں بتایا کہ اس کی موت کن حالات میں ہوئی ہے۔
امریکہ میں موسم کی پیش گوئی کرنے والے ادارے ’نیشنل ویدر سروس‘ نے بتایا ہے کہ فلوریڈا اور جارجیا کو شدید طوفان کا سامنا ہے جہاں اتوار کو کئی مقامات پر ہوا کے بگولے دیکھے گئے ہیں۔
شمالی میدانی علاقوں میں بھی شدید سردی کی لہر ہے جہاں امریکہ کے پڑوسی ملک کینیڈا کی سرحد کے ساتھ واقع علاقوں میں درجۂ حرارت منفی 30 ڈگری تک گرنے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
";
//parse XFBML, since it is not nativelly operative onload
if (!fbParse()) {
var c = 0,
FBParseTimer = window.
c++;
if (fbParse())
clearInterval(FBParseTimer);
if (c === 20) { //5s max
thisSnippet.innerHTML = "Facebook API unsuccessful to initialize.”;
clearInterval(FBParseTimer);
}
}, 250);
}
}
};
thisSnippet.className = "facebookSnippetProcessed”;
thisSnippet.style = "display:flex;justify-content:center;”;
if (d.readyState === "uninitialized” || d.readyState === "loading”)
window.addEventListener("load”, render);
else //liveblog, ajax
render();
})(document);
ریاست نارتھ ڈکوٹا، ساؤتھ ڈکوٹا اور منی سوٹا میں سرد موسم اور تیز ہواؤں کے سبب درجۂ حرارت منفی 40 سے منفی 45 ڈگری تک گرنے کا خدشہ ہے۔
ریاست نیو یارک کے شمالی علاقوں اور نیو انگلینڈ کے خطے میں موجود ریاستوں میں شدید برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ نیشنل ویدر سروس کے مطابق اس خطے میں 95 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زیادہ تیز ہوائیں چلیں گی جس سے خطرناک صورتِ حال وقوع پذیر ہو سکتی ہے۔
قبل ازیں ہفتے کے دن ریاست کینٹکی کے حکام نے بتایا تھا کہ ہرٹ کاؤنٹی میں سیلاب کے دوران ایک نوجوان کی ہلاکت اور ایک کے لاپتا ہونے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ریاست کینٹکی میں کئی علاقوں میں سیلاب کے سبب پانی عمارتوں میں داخل ہو چکاہے۔ دوسری جانب ریاست ورجینیا میں سیلاب کے دوران مٹی کے تودے گرنے سے کئی مقامات پر شاہراہیں بند ہونے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
";
//parse XFBML, since it is not nativelly operative onload
if (!fbParse()) {
var c = 0,
FBParseTimer = window.setInterval(function () {
c++;
if (fbParse())
clearInterval(FBParseTimer);
if (c === 20) { //5s max
thisSnippet.innerHTML = "Facebook API unsuccessful to initialize.”;
clearInterval(FBParseTimer);
}
}, 250);
}
}
};
thisSnippet.className = "facebookSnippetProcessed”;
thisSnippet.style = "display:flex;justify-content:center;”;
if (d.readyState === "uninitialized” || d.readyState === "loading”)
window.addEventListener("load”, render);
else //liveblog, ajax
render();
})(document);
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: علاقوں میں سیلاب کے حکام نے کے سبب
پڑھیں:
ہری پور، جنگلی چیتے کا گھروں پر حملہ، متعدد بکریاں ہلاک
مقامی افراد نے بتایا کہ ہری پور کے علاقے خان پورکے بالائی گاؤں چسکلاں میں جنگلی چیتا آبادیوں میں گھس آیا جس کے باعث گاؤں کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ہری پور میں جنگلی چیتا آبادی میں گھس آیا اور متعدد بکریاں مار ڈالیں جس کے باعث عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ ہری پور کے علاقے خان پورکے بالائی گاؤں چسکلاں میں جنگلی چیتا آبادیوں میں گھس آیا جس کے باعث گاؤں کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ جنگلی چیتے نے مقامی آبادی میں کے دو گھروں پرحملہ کیا، جنگلی چیتا نے حملہ کر کے غریب کسان کی قیمتی بکریاں ہلاک کرڈالیں، بعد ازاں مقامی شخص پر بھی حملے کی کوشش کی، لوگوں کے شورمچانے پر چیتا جنگل میں روپوش ہوگیا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ اس سے قبل بھی ایک دوسرے واقعے میں ایک شیر کے حملے سے باپ، بیٹا زخمی ہوگیا جب کہ درجنوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف نے تاحال کوٸی عملی اقدامات نہیں کیے جس کے باعث گاؤں کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جنگل میں خوراک ختم یونے کی وجہ سے جنگلی شیر، چیتا، ریچھ ملحقہ پہاڑی دیہاتوں کا رخ کرتے ہیں اور غریب کسانوں کی بکریاں، گائے اور مرغیاں چیڑ پھاڑ کر کھا جاتے ہِیں۔