Nai Baat:
2025-09-17@23:01:23 GMT

بھارت امریکہ دفاعی معاہدہ اور پاکستان!

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

بھارت امریکہ دفاعی معاہدہ اور پاکستان!

پاکستانی سیاست ہمیشہ سے ہی بین الاقوامی تعلقات اور عالمی رہنماؤں کے کردار سے متاثر رہی ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی طاقت امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی ایک طویل اور پیچیدہ تاریخ رہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت میں امریکہ کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ایک نئی شکل دی تھی اور پاکستان پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’’کافی کچھ نہ کرنے‘‘ کا الزام لگا کر امریکی امداد میں کٹوتی جیسے پاکستان دشمن اقدمات کیے تھے۔ اس وقت جبکہ ٹرمپ دوبارہ امریکہ کے صدر بن چکے ہیں تو یہ اندازے لگائے جا رہے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ اب ان کے تعلقات کیسے ہونگے۔ چند تجزیہ نگاروں کے خیال میں پاکستان کے ساتھ ان کے رویے میں کچھ نرمی متوقع ہے لیکن یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو یکسر تبدیل کر دیں گے۔ البتہ افغانستان کے معاملے پر ان کی نئی پالیسیاں پاکستان کے لیے اہم ہو سکتی ہیں۔ چونکہ پاکستان افغانستان میں امن کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اس لیے اس بات کا قوی امکان ہے کہ ٹرمپ اس معاملے پر پاکستان کی مدد طلب کر سکتے ہیں۔ جس کا پاکستان کو معاشی اور دفاعی فائدہ ہو گا خاص طور پر اگر پاکستان افغانستان میں امن کے قیام میں امریکہ کی منشا کے مطابق اہم کردار ادا کرتا ہے تو بدلے میں پاکستان بھی امریکہ سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ پاکستان کو معاشی امداد فراہم کرے گا۔ بین الاقوامی امور کے سیاسی تجزیہ نگار پاک امریکہ حالیہ تعلقات کے تناظر میں ابھی اس قسم کے اندازے لگا ہی رہے ہیں کہ اسی دوران بھارت اور امریکہ کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدہ نے جنوبی ایشیا کے جیو پولیٹیکل ماحول کو نئی شکل دے دی ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مضبوط کرتا ہے بلکہ اس کے پاکستان پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پاکستان جو پہلے ہی اچھے خاصے معاشی، سیاسی اور دفاعی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اس کو اب ایک نئی اور پیچیدہ دفاعی اور سٹریٹیجک صورتحال کا سامنا ہے۔ بھارت اور امریکہ کے درمیان یہ معاہدہ دفاعی تعاون، ٹیکنالوجی کی منتقلی، جدید اسلحہ کی فراہمی اور مشترکہ فوجی مشقوں کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔ اس معاہدہ کے تحت امریکہ بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ امریکہ کا یہ معاہدہ دراصل چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو کم کرنے اور خطے میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے ہے۔ امریکہ بھارت کو ایک اہم اتحادی کے طور پر دیکھ رہا ہے جو چین کے خلاف ایک توازن قائم کر سکتا ہے۔ جبکہ اس معاہدے سے بھارت کا مقصد اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانا اور خطے میں اپنی طاقت کو مستحکم کرنا ہے۔ یہ معاہدہ بھارت کو چین کے علاوہ پاکستان کے خلاف بھی اپنی دفاعی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔ اس دفاعی معاہدہ کے تحت بھارت کو جس قسم کی جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی ملے گی اس سے پاکستان اور بھارت کے درمیان دفاعی عدم توازن پیدا ہو سکتا ہے۔ ایک لحاظ سے یہ معاہدہ جنوبی ایشیا میں تناؤ کو بڑھا سکتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات جو پہلے ہی کشیدہ ہیں یہ معاہدہ اس کشیدگی کو بڑھاوا دے سکتا ہے۔ بھارت کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ پاکستان کے لیے نیوکلیئر توازن اور روایتی فوجی صلاحیتوں کو برقرار رکھنے کے چیلنج کو بڑھا سکتا ہے۔ اس معاہدے کی بدولت بھارت کی طاقتور شناخت اور بڑھتی ہوئی عالمی حیثیت پاکستان کی خارجہ پالیسی میں مشکلات پیدا کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کی اندرونی سیاست میں بھی بے یقینی اور عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا پڑ سکتا ہے جو ملک کی معیشت پر اضافی بوجھ ڈال کر پاکستان میں معاشی عدم استحکام کو بڑھا سکتا ہے۔ اس صورت میں لا محالہ پاکستان کو بین الاقوامی امداد پر انحصار کرنا پڑ سکتا ہے اور حکومت کو عالمی مالیاتی اداروں (IMF) اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے کڑی شرائط پر مزید قرضے حاصل کرنے کی ضرورت ہو گی۔ ان چیلنجز سے بہتر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت فوری طور پر معاشی اصلاحات کرنے کے ساتھ اپنے اتحادیوں خاص طور پر چین، روس اور دیگر مسلمان ممالک کے ساتھ معاشی و دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی طرف توجہ دے۔ اس اقدام سے پاکستان کو ایسے طاقتور حامی مل سکتے ہیں جن کی حمایت سے خطے میں بھارت کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو متوازن کیا جا سکتا ہے۔ بھارت کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے سے ملک کی سلامتی کے لیے جس قسم کے نئے چیلنجز پیدا ہو سکتے ہیں اس کے تناظر میں پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ ملک میں جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی کی تیاری اور حصول پر توجہ دینے کے ساتھ بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے اور اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر بھارت کے خلاف اپنے اصولی موقف کو مضبوط بنائے۔ پاکستان کو مضبوط کرنے کے لیے ایسی معاشی اصلاحات کی بھی ضرورت ہے جس میں ملک میں ٹیکس نظام کو بہتر بنانے صنعتوں کو فروغ دینے اور بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنا جیسے اقدامات شامل ہوں۔ سیاسی جماعتوں کے بیچ مفاہمت پیدا کرنے، عوامی مسائل پر توجہ دینے اور ملک میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو تیز کرنا چاہیے تاکہ عوام کی جان و مال کو تحفظ دے کر ملک میں سیاسی و معاشی استحکام پیدا کیا جا سکے۔ معیشت کی بہتری کے لیے اپنے اقتصادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہو گا تاکہ دفاعی اخراجات میں اضافے کا بوجھ مؤثر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔ اس کے لیے برآمدات کو فروغ دینا اور توانائی کے مختلف ذرائع کی تلاش کرنے پر فوری توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ پاکستانی حکومت اور عوام کو ایک جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم نہ صرف اپنے دفاعی مفادات کا تحفظ کر سکیں بلکہ علاقائی اور عالمی سطح پر اپنی حیثیت کو بھی مضبوط بنا سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، بین الاقوامی تعلقات کو بہتر بنا کر اور داخلی مسائل پر قابو پا کر پاکستان کو ان چیلنجز کا مؤثر جواب دینے کے لیے تیار رہنا ہو گا۔ یہ ایک طویل عمل ہو گا مگر پاکستان کی قیادت اور عوام کا اشتراک، پختہ عزم اور محنت ان مسائل پر قابو پانے میں مدد فراہم کرے گا۔ پاکستان کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ وہ ان نئے چیلنجز کا سامنا کیسے کرتا ہے اور اپنے مفادات کا دفاع کس طرح کرتا ہے۔ اس کے لیے اتحاد، بصیرت اور عزم بہت اہم ہے تاکہ پاکستان نہ صرف اپنے دفاعی چیلنجز کو کامیابی سے حل کرے بلکہ معاشی اور سیاسی میدان میں بھی استحکام پیدا کر سکے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی میں پاکستان پاکستان کی پاکستان کو کے درمیان یہ معاہدہ تعلقات کو امریکہ کے بھارت کو بھارت کے کو مضبوط سکتے ہیں ملک میں کے خلاف سکتا ہے کرتا ہے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد /ریاض(سب نیوز)ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کر دیے جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے۔

یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اس معاہدے کی کامیابی میں کلیدی کردار،پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے ، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا، تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو، موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں، یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے، تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے۔

اس معاہدے کی شقوں کے تحت، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا، اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے، اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں۔
جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے، یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے، جوائنٹ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ ڈیل کریں گے اور اپنے دفاع کے لئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لئے موجود ہو گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصائم ایوب کی ایشیا کپ میں صفر پر آوٹ ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل صائم ایوب کی ایشیا کپ میں صفر پر آوٹ ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت منسوخ محکمہ موسمیات کی بارشوں کے 11ویں سپیل کی پیش گوئی اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت ریلوے میں8 ماہ کے دوران اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گے: حنیف عباسی اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، سعودی عرب اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ خوش آئند ہے، احسن اقبال
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، اہم نکات کیا ہیں؟
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی