کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 19 فروری (بدھ) کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔محکمہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈینیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس موقع پر صوبے بھر میں تمام سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔

حضرت لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس سہون شریف میں صوفی بزرگ کے احترام میں منایا جاتا ہے۔ یہ اسلامی کیلنڈر کا آٹھواں مہینہ 18 سے 20 شعبان تک ہوتا ہے۔تقریبات کا آغاز 18 شعبان کو اولیاء کے مزار پر پرچم کشائی سے ہوتا ہے۔ اس سے مختلف رسومات کا آغاز ہوتا ہے، جن میں قرآنی تلاوت، خصوصی دعائیں، اور عقیدت مندوں میں مٹھائیاں اور کھانے کی تقسیم شامل ہے۔پاکستان اور بیرون ملک سے ہزاروں کی تعداد میں عبادت گزار مزار پر حاضری دیتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔

حضرت لعل شہباز قلندر، 13ویں صدی کے صوفی، شاعر، اور فلسفی، نے اپنی زندگی مذہبی حدود سے بالاتر محبت، اتحاد اور روحانی حکمت کو پھیلانے کے لیے وقف کی۔عرس کی تقریبات کی خاص بات قوالی ہے، جو عقیدتی موسیقی کی ایک شکل ہے جس کی ابتدا صوفی روایت سے ہوئی ہے۔ قوال، یا گلوکار، شہر بھر میں مزار اور دیگر مقامات پر پرفارم کرتے ہیں۔ان کا مزار جنوبی ایشیا کے اہم ترین صوفی مقامات میں سے ایک ہے، جو سالانہ لاکھوں زائرین کو راغب کرتا ہے۔

مالی میں سونے کی کان بیٹھ جانے سے کم از کم 48 افراد ہلاک ہوگئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

اہلِبیت اطہارؑ کی محبت و عقیدت قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے، علامہ رانا محمد ادریس

نائب ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن کا جامع شیخ الاسلام میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ جو شخص محبتِ رسول ؐ کا دعویٰ کرے مگر اہلِ بیتؑ کے نقشِ قدم پر نہ چلے، اس کا دعویٰ ادھورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت اہلبیت ؑ پوری امت مسلمہ کے ایمان کا حصہ ہے اسی محبت کے ذریعہ ہم فرقہ واریت، نفرت اور انتشار کو ختم کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس نے جامع شیخ الاسلام لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہلِبیت اطہارؑ کی محبت اور عقیدت قربِ الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے، اللہ تعالیٰ نے اہلبیت اطہار ؑ کی محبت کو ایمان کا حصہ اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کو اعمالِ صالحہ قرار دیا ہے، قرآنِ مجید میں ارشاد ہے: ’’اے محبوب ؐ! کہہ دیجیے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری اتباع کرو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جو شخص محبتِ رسول ؐ کا دعویٰ کرے مگر اہلِ بیتؑ کے نقشِ قدم پر نہ چلے، اس کا دعویٰ ادھورا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت اہلبیت ؑ پوری امت مسلمہ کے ایمان کا حصہ ہے اسی محبت کے ذریعہ ہم فرقہ واریت، نفرت اور انتشار کو ختم کر سکتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ ہمارا جینا اور مرنا اہلِ بیتؑ کی محبت و احترام کیلئے ہے۔ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ ’’غمِ حسینؑ میں رونا عبادت اور سنتِ مصطفی ؐ ہے۔‘‘ ولادتِ حضرت امام حسینؑ کے وقت حضرت جبرائیلؑ نے نبی اکرم ؐ کو کربلا کے واقعے کی خبر دے دی تھی۔ حضرت امام حسینؑ کی شہادت نے دنیا کو بتا دیا کہ اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے اور جب دین کے تحفظ کا وقت آئے تو حج جیسی عبادت بھی مؤخر کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت امام حسینؑ کی قربانی نے امت کو یہ سبق دیا کہ دینِ محمدی ؐ کی حفاظت سب سے بڑی عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اہم محبت اہل بیت کو مرکز وحدت بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • یہ جنگ مرد و عورت کی نہیں!
  • الہیٰ خزانہ۔۔۔ ظلم کے تقدّس کے خلاف معاصر عہد کا ایک وصیّت نامہ(1)
  • اہلِبیت اطہارؑ کی محبت و عقیدت قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے، علامہ رانا محمد ادریس
  • راجستھان میں اسکول کی عمارت گرنے سے 4 بچے جاں بحق، 40 ملبے تلے دب گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف کا14  اگست یوم آزادی پر ای بائیک سکیم کے باقاعدہ افتتاح کا اعلان
  • وزیرا عظم شہباز شریف یوم آزادی کے موقع پر الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے
  • ہیپاٹائٹس سے بچاؤ
  • حمیرا اصغر کی موت یا قتل؟ اسٹائلسٹ نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش