حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 19 فروری (بدھ) کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔محکمہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈینیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس موقع پر صوبے بھر میں تمام سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔
حضرت لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس سہون شریف میں صوفی بزرگ کے احترام میں منایا جاتا ہے۔ یہ اسلامی کیلنڈر کا آٹھواں مہینہ 18 سے 20 شعبان تک ہوتا ہے۔تقریبات کا آغاز 18 شعبان کو اولیاء کے مزار پر پرچم کشائی سے ہوتا ہے۔ اس سے مختلف رسومات کا آغاز ہوتا ہے، جن میں قرآنی تلاوت، خصوصی دعائیں، اور عقیدت مندوں میں مٹھائیاں اور کھانے کی تقسیم شامل ہے۔پاکستان اور بیرون ملک سے ہزاروں کی تعداد میں عبادت گزار مزار پر حاضری دیتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔
حضرت لعل شہباز قلندر، 13ویں صدی کے صوفی، شاعر، اور فلسفی، نے اپنی زندگی مذہبی حدود سے بالاتر محبت، اتحاد اور روحانی حکمت کو پھیلانے کے لیے وقف کی۔عرس کی تقریبات کی خاص بات قوالی ہے، جو عقیدتی موسیقی کی ایک شکل ہے جس کی ابتدا صوفی روایت سے ہوئی ہے۔ قوال، یا گلوکار، شہر بھر میں مزار اور دیگر مقامات پر پرفارم کرتے ہیں۔ان کا مزار جنوبی ایشیا کے اہم ترین صوفی مقامات میں سے ایک ہے، جو سالانہ لاکھوں زائرین کو راغب کرتا ہے۔
مالی میں سونے کی کان بیٹھ جانے سے کم از کم 48 افراد ہلاک ہوگئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
عید کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام الٰہی امتحانات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امامت کے عظیم منصب پر فائز ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت ابراہیم خلیل اللہؑ کی بے مثال قربانی کو آج بھی دنیا بھر میں سلامِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ آپؑ نے خدائے واحد کی رضا کے لیے اپنی سب سے عزیز ہستی کو راہِ خدا میں قربان کرنے کا عزم کیا، جو ایثار، اخلاص اور توحید کی اعلیٰ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام الٰہی امتحانات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امامت کے عظیم منصب پر فائز ہوئے۔ آپؑ رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہیں گے۔ آج دنیا بھر کے مسلمان ابراہیمی سنت پر عمل کرتے ہوئے قربانی پیش کر رہے ہیں، اور لاکھوں حجاج کرام حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی پکار پر "لبیک اللھم لبیک" کی صدائیں بلند کر رہے ہیں۔
علامہ ڈومکی نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو عید کے موقع پر یاد رکھیں کہ جن پر عید کے دن بھی ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل نے عید کے دن 42 فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ روزانہ کی بنیاد پر نہتے فلسطینی عوام کو شہید اور زخمی کیا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہماری عید حقیقی تب ہوگی جب غاصب صیہونی ریاست کا خاتمہ ہو۔ ہم اپنی عید کی خوشیاں شہداء فلسطین کے نام منسوب کر رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی بلوچستان کے رہنما سید گلزار علی شاہ کی قیادت میں علامہ مقصود علی ڈومکی سے ملاقات کی اور عید کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر علامہ صاحب نے کہا کہ ہم فلسطین، یمن، کشمیر اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کو اپنا دینی و اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں۔