WE News:
2025-11-03@14:05:44 GMT

اسکرینز پر کام کے دوران آنکھوں کی تھکن، حل کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

اسکرینز پر کام کے دوران آنکھوں کی تھکن، حل کیا ہے؟

بہت سے افراد اب کئی کئی گھنٹے لیپ ٹاپ، موبائل فونز، ٹی وی یا دیگر ڈیجیٹل اسکرینز کے سامنے گزارتے ہیں اور آن لائن روزگار سے لگے لوگوں کے حوالے سے تو یہ دورانیہ دیگر کے مقابلے کچھ زیادہ ہی ہوتا ہے جو آنکھوں پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے 18سال سے کم عمر صارفین کا اسکرین ٹائم محدود کردیا

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیجیٹل اسکرینز اب اتنی عام ہو چکی ہیں کہ یہ نہ صرف دفاتر بلکہ گھروں، اسکولوں اور دکانوں میں بھی عام استعمال کی جاتی ہیں۔

آنکھوں کی صحت اور دیکھ بھال سے متعلق سرگرم تنظیم امریکن آپٹومیٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کام کرنے والے تقریباً 10 کروڑ 40 لاکھ امریکی دن میں 7 سے زائد گھنٹے اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں۔

ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ زیادہ اسکرین ٹائم آنکھوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے اور اسکرین کے سامنے زیادہ دیر وقت گزارنے سے آنکھوں میں خشکی یا پانی آنا، دھندلا نظر آنا اور سر درد جیسی شکایات ہو سکتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسکرین کا زیادہ استعمال بعض افراد بالخصوص بچوں میں مایوپیا (نزدیک کی نظر کی کمزوری) کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اسکرین کے سامنے کام کرنے والے بعض افراد میں ’ورٹیگو‘ یعنی چکر آنے کی بھی شکایت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیے: اسکرین بچوں کی صحت پر کیا منفی اثرات ڈالتی ہے؟

اسکرین کی وجہ سے آنکھوں میں مسئلہ ہونے کی ایک عام وجہ یہ بھی ہے کہ جب آپ کافی دیر تک اسکرین کو قریب سے دیکھتے رہتے ہیں تو اس سے آنکھوں کے پٹھوں میں کھنچاؤ آتا ہے۔

’آنکھوں کے پٹھے سارا دن کھنچاؤ جھیلنے کے لیے نہیں بنے‘

امریکن آپٹو میٹرک ایسوسی ایشن کے صدر اسٹیون ریڈ کا کہنا ہے کہ آنکھوں کے پٹھے سارا دن کھنچے رہنے کے لیے نہیں بنے ہیں۔

اسٹیون ریڈ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسے بہت سے افراد آتے ہیں جنہیں کمپیوٹر کے استعمال کی وجہ سے سر اور آنکھوں میں درد یا دھندلا پن جیسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وہ اپنے مریضوں کو آنکھوں کے چیک اپس اور اسکرین بریکس لینا ہی تجویز کرتے ہیں۔

کتنے منٹ بعد اسکرین بریک لیا جائے؟

امریکی شہر انڈیانا پولس کے مڈ ویسٹ آئی انسٹی ٹیوٹ کے ماہر چشم راج مٹوری کمپیوٹر کے سامنے کام کرنے والوں کو اسے 20، 20، 20 رول پر عمل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

راج مٹوری کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر کے سامنے بیٹھنے والے افراد ہر 20 منٹ بعد اسکرین بریک لیں۔

مزید پڑھیں: آنکھوں اور آئی فون کی اسکرین میں کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟

انہوں نے بتایا کہ اس بریک کے دوران آپ 20 فٹ دور کسی چیز کو غور سے 20 سیکنڈز کے لیے دیکھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بریک کے دوران کسی ایسی چیز کو دیکھیں جو آپ سے دور ہو کیوں کہ ایسا کرے سے آنکھوں کے پٹھوں کو آرام ملتا ہے۔

اسکرین پر زیادہ دیر دیکھنے سے آنکھوں میں خشکی کا مسئلہ بھی پیدا ہو جاتا ہے۔

پلکیں جھپکانا کتنا اہم؟

ریاست اوہائیو کے غیر مافع بخش میڈیکل سینٹر ’کلیو لینڈ کلینک‘ کے مطابق عام طور پر ہم ایک منٹ میں تقریباً 18 سے 22 بار پلکیں جھپکتے ہیں۔ لیکن جب ہم اسکرین پر زیادہ دیر دیکھتے ہیں تو یہ شرح کم ہو کر صرف 3 سے 7 بار فی منٹ رہ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں آنکھوں کے قطروں کی ضرورت پیش آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: خبردار! ہیڈ فونز کا مسلسل استعمال قوت سماعت متاثر کر رہا ہے

ماہرین کہتے ہیں کہ اس صورت میں اگر آپ تھوڑی دیر کے لیے باہر جا سکتے ہیں تو بہت اچھا ہے لیکن اگر آپ کے پاس باہر جانے کا وقت نہیں ہے تو سیکنڈ کا وقفہ بھی مددگار ثابت ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکرین اور آنکھیں اسکرین کا آنکھوں پر اثر آنکھوں کی تھکاوٹ کا علاج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکرین اور ا نکھیں اسکرین کا ا نکھوں پر اثر کا کہنا ہے کہ آنکھوں میں آنکھوں کے سے آنکھوں کے سامنے نکھوں کے ا نکھوں کے لیے یہ بھی

پڑھیں:

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

سٹی42: باغوں کا شہر  لاہور  فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی مجموعی شرح 339 ریکارڈ کی گئی ہے۔
سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح 623، سول سیکرٹریٹ میں 610، اقبال ٹاؤن 607 جبکہ ساندہ روڈ پر 486 ریکارڈ کی گئی۔برکی روڈ پر آلودگی کی سطح 478، سید مراتب علی روڈ پر 471، پیراگون میں 455 اور جی سی یونیورسٹی کے اطراف 447 ریکارڈ ہوئی۔

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث سانس اور جلد کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ معروف ماہرِ طب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

پروفیسر جاوید اکرم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بزرگ افراد اور بچے فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جبکہ پہلے سے بیمار افراد کے لیے یہ آلودگی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔

  ان کا کہنا تھا کہ شہری کھلی فضا میں نکلتے وقت لازمی ماسک استعمال کریں اور آلودگی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔پروفیسر جاوید اکرم نے مشورہ دیا کہ بوڑھے اور بیمار افراد کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے تاکہ موسمی بیماریوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

متعلقہ مضامین

  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
  • سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • سوڈان کی قیامت خیز جنگ سے فرار کے دوران خاندان بچھڑ گئے، بچے والدین کے سامنے قتل
  • طلاق سے متعلق افواہوں پر فیروز خان کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق