سات ماہ کےدوران برآمدات میں پونے دو ارب ڈالر کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رواں مالی سال2024-25 کے پہلے7 ماہ میں پاکستانی برآمدات میں ایک ارب 77 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹیکسٹائل، غذائی اشیا اور پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی سے جنوری کے دوران ملکی برآمدات 10 فیصد اضافے کے ساتھ 19 ارب 55 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں17 ارب 77 کروڑ ڈالر تھیں۔
اس عرصے کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں10.
جولائی تا جنوری کےد وران غذائی اشیاء کی برآمدات چار ارب61کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جس میں 8.17 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ باسمتی چاول کی برآمدات میں3.37 فیصد اضافہ دیکھا گیا جو دو ارب 19 کروڑ ڈالر رہی۔
اسی طرح مچھلی، تمباکو، چینی، گوشت اور دیگر مصنوعات کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا تاہم پھلوں، سبزیوں، دالوں، مصالحہ جات اور آئل سیڈز کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات 85 فیصد اضافے کے ساتھ 33 کروڑ90 لاکھ ڈالر تک جا پہنچی جبکہ گلوز، چمڑے کی مصنوعات اور دیگر پیداواری اشیا کی برآمدات میں 9.23 فیصد اضافہ ہوا۔
اسپورٹس گڈز، فٹ بال اور کارپٹ کی برآمدات 2 ارب 51 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ چمڑے کی مصنوعات کی مجموعی برآمدات 35 کروڑ33 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ کیمیکلز اور فارماسیوٹیکل مصنوعات کی برآمدات 10 فیصد اضافے سے 93 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مصنوعات کی برآمدات کی برآمدات میں اضافہ ہوا
پڑھیں:
کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030ء تک 8 ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کی وجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی، لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281 روپے 46 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ شرح سود 11 فیصد پر مستحکم رہنے، زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔