اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اپریل  1973ء میں  ملک کی  دستور ساز اسمبلی  کی طرف سے  آئین پاکستان کی  منظوری کی خبر کے حامل روزنامہ نوائے وقت کے تاریخ ساز شمار ے کو پارلیمنٹ ہاؤس کی پریس گیلری میں پورٹریٹ کی صورت میں آویزاں کر دیا گیا۔ پیر کو یہ پورٹریٹ پریس گیلری کی زینت بنا دی گئی،، پاکستان کی دستور ساز اسمبلی نے 10 اپریل 1973ء کو آئین پاکستان کی منظوری دی تھی اور صدر مملکت ذوالفقار علی بھٹو نے 12 اپریل کو اس کی توثیق کی اور آئین پاکستان کو 14 اگست 1973ء کو نافذ کیا گیا تھا، دستور ساز اسمبلی سے آئین پاکستان کی منظوری کی خبر نوائے وقت میں لیڈ سٹوری کے طور پر شائع ہوئی تھی۔ نوائے وقت نے اپنے اداریہ میں آئین پاکستان کی منظوری کی  ستائش کی تھی ، 1973ء کے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر پارلیمنٹ میں  تقاریب کو منایا گیا تھا اور یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پریس گیلری میں آئین پاکستان  کی منظوری کی خبر کے حامل اخبارات کو پورٹرریٹ میں آویزاں کیا جائے گا، روزنامہ نوائے وقت کا شمارہ بھی پیر کو پارلیمنٹ کی پریس گیلری کی دیوار پر آویزاں کر دیا گیا۔ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی یشن کے صدر عثمان  خان اور سیکرٹری  نوید اکبر   نوائے  وقت کے  رپورٹرز عترت جعفری اور رانا فرحان اسلم نے  نوائے وقت کے پورٹریٹ کو پریس گیلری میں آویزاں کر دیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ئین پاکستان کی منظوری کی خبر ا ئین پاکستان میں ا ویزاں پریس گیلری نوائے وقت گیلری میں کی منظوری

پڑھیں:

اسرائیل میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی تحریک، نتن یاہو کی حکومت شدید دباؤ میں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یروشلم: اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ (کنیسٹ) تحلیل کرنے کی تحریک ایوان میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت کے لیے اب تک کا سب سے سنگین سیاسی چیلنج بن گیا ہے اور قبل از وقت انتخابات کے امکانات کو جنم دے رہا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اگرچہ یہ تحریک پاس ہو بھی جائے تو فوری طور پر حکومت کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگا کیونکہ حتمی ووٹنگ سے قبل کئی مہینوں پر محیط پارلیمانی مراحل درکار ہوں گے، ابتدائی منظوری بھی نتن یاہو کی سیاسی ساکھ پر کاری ضرب ثابت ہوگی۔

  حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو کیے گئے حملے کے بعد اس مسئلے نے مزید شدت اختیار کر لی ہے اور اسرائیلی عوام میں ناراضی بڑھی ہے کیونکہ عام یہودی نوجوانوں کو طویل فوجی سروس سے گزرنا پڑتا ہے جب کہ ہزاروں مذہبی نوجوان اس سے مستثنیٰ ہیں۔

یونائیٹڈ توراہ جوڈازم نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر ووٹنگ کی دھمکی دی ہے جبکہ شاس پارٹی نے اپنے موقف کو مبہم رکھا ہے، اگر یہ دونوں جماعتیں اپوزیشن کا ساتھ دیتی ہیں تو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی تحریک اکثریت حاصل کر سکتی ہے۔

اپوزیشن جماعتیں جن میں بائیں، وسطی اور دائیں بازو کے دھڑے شامل ہیں، مختلف نظریات رکھنے کے باوجود نتن یاہو کی حکومت کو گرانے پر متفق ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ الٹرا آرتھوڈوکس کی فوجی سروس لازمی قرار دی جائے اور حکومت کو عوام کی مرضی کے مطابق دوبارہ منتخب ہونے کا موقع دیا جائے۔

خیال رہے کہ  نتن یاہو کی حکومت کے پاس 120 رکنی کنیسٹ میں 68 نشستیں ہیں جن میں سے مذکورہ مذہبی جماعتیں 18 نشستیں رکھتی ہیں، ان کے الگ ہونے کی صورت میں حکومت کمزور ہو جائے گی۔

وزیراعظم نتن یاہو کی حکومت اکتوبر 2023 کے بعد سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔ عوام انہیں حماس حملے سے قبل انٹیلیجنس اور پالیسی کی ناکامیوں کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں اور یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی واپسی کے لیے ناکافی اقدامات پر بھی نالاں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی تحریک، نتن یاہو کی حکومت شدید دباؤ میں
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی
  • پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آیا، معاشی استحکام کا سفر ایک معجزہ ہے : وزیرِاعظم
  • آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد دفاعی نظام کی خریداری، بھارت کی جنگی تیاریاں تیز
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس بلند ترین سطح پر
  • مودی کے جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا : بلاول بھٹو
  • وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 کی منظوری دے دی،دستاویزات پارلیمنٹ ہائوس پہنچ گئیں
  • وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی جائے گی
  • ثناء میر نے سبز ہلالی پرچم کو بلند اور ملک کا نام روشن کیا ہے: محسن نقوی
  • مودی کے جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا، بلاول بھٹو