‘چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ عناصر کیلئے محفوظ پناہ گاہیں’، رات 12 بجے بند کرنے کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی:
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما نجمی عالم نے حکومت سندھ اور کراچی جنوبی کی انتظامیہ کو ڈیفنس اور کلفٹن میں چائے کے ہوٹل رات 12 بجے بند کرنے کی سفارش کردی۔
پی پی رہنما نجمی عالم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ڈی سی ساؤتھ کراچی کو خط میں کہا کہ چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔
انہوں نے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے خط میں کلفٹن بلاک 2 میں چائے کے ہوٹلوں پر منشیات فروشی کی بھی شکایات کی ہے اور کہا ہے کہ رات بھر کھلے چائے کے ہوٹلوں سے شہری شدید پریشان ہیں۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈیفنس اور کلفٹن کے ہوٹلوں میں بلند آواز موسیقی بھی اہم مسئلہ بن چکی ہے۔
نجمی عالم نے خط میں ڈپٹی کمشنر جنوبی سے بھی ہوٹلوں کے اوقات مقرر کرنے کی درخواست کی ہے، انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور کمشنر کراچی کو بھی مراسلے کی کاپی ارسال کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چائے کے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں گداگروں کے خلاف قرارداد منظور، منظم گروہوں پر کریک ڈاؤن کا مطالبہ
پنجاب اسمبلی نے صوبے بھر میں بڑھتی ہوئی گداگری کے خلاف ایک اہم قرارداد منظور کر لی ہے، جس میں نہ صرف پیشہ ور گداگروں کے خلاف مؤثر اقدامات اور بے سہارا افراد کی بحالی اور تربیت کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
یہ قرارداد حکومتی رکن امجد علی جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جسے ایوان نے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے شہری مراکز، چوراہوں، بازاروں، عبادت گاہوں اور ٹریفک سگنلز پر گداگری ایک سنگین سماجی مسئلہ بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا
قرارداد میں نشاندہی کی گئی ہے کہ گداگری کے پیشے کو منظم جرائم پیشہ گروہ ایک کاروبار کی صورت میں استعمال کر رہے ہیں، جہاں خواتین، معذور افراد اور بچوں کا بدترین استحصال کیا جا رہا ہے۔ ایسے عناصر نہ صرف عوام کے لیے پریشانی اور اذیت کا باعث بن رہے ہیں بلکہ معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کے لیے بھی خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔
امجد علی جاوید نے قرارداد میں تجویز دی کہ حکومت فوری طور پر انسدادِ گداگری کے لیے ایک جامع پالیسی تشکیل دے، جس کے تحت پیشہ ور گداگروں اور ان کے نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر قانونی کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی اُن بے سہارا افراد کو فنی تربیت، بحالی کی سہولیات اور معاشی مدد فراہم کی جائے جو مجبوری کے تحت گداگری پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیکٹ چیک: کیا گوجرانوالہ میں بھکاریوں نے والدہ کے چالیسویں پر سوا کروڑ روپے خرچ کیے؟
مزید برآں، قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ مختلف محکموں اور اداروں کے درمیان باہمی رابطہ (انٹرا ڈپارٹمنٹل کوآرڈی نیشن) کو مؤثر اور فعال بنایا جائے، تاکہ اس مسئلے پر مؤثر عملدرآمد ممکن ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھکاری بھیک پنجاب اسمبلی قرارداد گداگروں مسلم لیگ ن