کراچی:

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما نجمی عالم نے حکومت سندھ اور کراچی جنوبی کی انتظامیہ کو ڈیفنس اور کلفٹن میں چائے کے ہوٹل رات 12 بجے بند کرنے کی سفارش کردی۔

پی پی رہنما  نجمی عالم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ڈی سی ساؤتھ کراچی کو خط میں کہا کہ چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔

انہوں نے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے  خط میں کلفٹن بلاک 2 میں چائے کے ہوٹلوں پر منشیات فروشی کی بھی شکایات کی ہے اور کہا ہے کہ رات بھر کھلے چائے کے ہوٹلوں سے شہری شدید پریشان ہیں۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈیفنس اور کلفٹن کے ہوٹلوں میں بلند آواز موسیقی بھی اہم مسئلہ بن چکی ہے۔

نجمی عالم نے خط میں ڈپٹی کمشنر جنوبی سے بھی ہوٹلوں کے اوقات مقرر کرنے کی درخواست کی ہے، انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور کمشنر کراچی کو بھی مراسلے کی کاپی ارسال کردی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چائے کے

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • کراچی، اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے بچہ فروخت
  • عالم پالاری اورپوڑو پالاری نے زمین پر قبضہ کرلیاہے، خاتون کا الزام
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
  • شکارپور، پولیس کا جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کامیاب کریک ڈائون
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری