بغیر اجازت سڑکوں کی کٹائی پر مقدمہ درج کرینگے،میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بغیر پیشگی اجازت کے کے ایم سی کی سڑکوں کو نہ کاٹا جائے اور جن سڑکوں کو یوٹیلیٹی سروسز کی فراہمی کے لئے کاٹنا ضروری ہو تو اس کی تحریری طور پر اجازت لی جائے بصورت دیگر ایسے اداروں کے خلاف ایف آئی آر سمیت دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ان خیالات کا اظہار میئر کراچی نے منگل کے روز سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) کے ایک وفد سے اپنے دفتر میں ملاقات کے موقع پر کیا، وفد کی قیادت ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر SSGC سعید رضوی کر رہے تھے، میونسپل کمشنر افضل زیدی، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن اخلاق خان یوسف زئی اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی کی 106 سڑکوں کی روڈ کٹنگ کی فیس کا حق صرف کے ایم سی رکھتی ہے، اگر کوئی ادارہ روڈ کٹنگ فیس کے ایم سی کے علاوہ یا کسی اور ادارے یا ٹاؤنز کے پاس جمع کراتا ہے تو وہ ازخود اس کا ذمہ دار ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی کے جن 106 سڑکوں کا نوٹیفکیشن ہوچکا ہے ان کی دیکھ بھال اور تعمیر و مرمت کے ایم سی کی ذمہ داری ہے، میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی ان سڑکوں کی دیکھ بھال اور تعمیر و مرمت پر اربوں روپے خرچ کرتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میئر کراچی کے ایم سی نے کہا
پڑھیں:
صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہناہے کہ کراچی کے شہری اس وقت بدترین بلدیاتی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب غزہ کے عوام ایمان و صبر کی بنیاد پر بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، لیکن عالمی طاقتیں صرف قراردادوں تک محدود ہیں، ظلم کو روکنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے دوسرے روز مختلف علاقوں کے دورے اور الخدمت کے تحت جاری فلاحی سرگرمیوں کے جائزے کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ شہر کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، عید کے موقع پر پانی اور بجلی تک میسر نہیں، چرم قربانی کو اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے لیے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ جما رکھا ہے، اختیارات کی منتقلی کے دعوے محض کاغذی ہیں، 28ویں ترمیم کے تحت صوبوں نے تمام اختیارات اپنے پاس تو لے لیے لیکن یوسیز اور ٹاؤنز کو اختیارات نہیں دیے گئے، ماضی میں سینیٹری نظام کا بڑا حصہ مقامی سطح پر ہوتا تھا، آج یہ سارا نظام تباہ ہو چکا ہے۔
منعم ظفر خان نے پیپلز پارٹی، وزیر اعلیٰ سندھ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کے شہریوں کو جینے کا حق دیں۔ ٹاؤنز کو مشینری فراہم کی جائے، اور صفائی ستھرائی کے نظام کو فوری بحال کیا جائے تاکہ شہر میں تعفن اور بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت الخدمت فاؤنڈیشن شعبہ صحت، تعلیم، ارفن سپورٹ پروگرام، میت بس سروس، سستا علاج، آغوش ہومز اور بنو قابل جیسے کامیاب منصوبے چلا رہی ہے۔ صرف بنو قابل پروگرام سے اب تک 48 ہزار نوجوان استفادہ کر چکے ہیں۔ یہ سب امانت داری اور شفافیت کے اصولوں کے تحت کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت کا ارفن کلیکشن صرف مال جمع کرنے تک محدود نہیں بلکہ یتیم بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے سنجیدہ عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں 20 سے زائد آغوش ہومز قائم ہیں، جہاں معیاری تعلیم، کفالت اور تربیت کا انتظام موجود ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی ہر سطح پر عوامی مسائل کو اجاگر کرے گی اور ان کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔