غزہ / ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس رواں ہفتے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرے گی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، حماس کل (جمعرات کو) ریڈ کراس کے ذریعے یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کو سونپے گا، جبکہ ہفتے کے دن مزید 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہے جب جنگ بندی کے بعد حماس یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر رہا ہے۔ ان میں وہ یرغمالی شامل ہیں جو جنگ کے دوران بیماریوں یا اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق 27 فروری کو مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کی جائیں گی۔ بدلے میں اسرائیل 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کی گئی تمام خواتین اور بچوں کو رہا کرے گا۔یہ تبادلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے ایک وسیع معاہدے کا حصہ ہے، جس پر مزید بات چیت متوقع ہے۔ علاوہ ازیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی ملاقات ہوئی جس میں غزہ جنگ بندی معاہدے اور مسئلہ فلسطین پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، روس یوکرین جنگ روکنے کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا، امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں ایسے انتظام کی اہمیت پر بات کی جو علاقائی سلامتی میں معاون ہو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یرغمالیوں کی لاشیں

پڑھیں:

برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک نے اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کردیں

فلسطینی عوام پر اسرائیل کی درندگی اور نسلی نسل کشی کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ردعمل بڑھتا جا رہا ہے، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک نے اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ناروے نے قابض اسرائیلی حکومت کے دو انتہاپسند وزرا پر پابندیاں عائد کی ہیں، جو فلسطینیوں کے خلاف نفرت، تشدد اور جبر کو کھلے عام ہوا دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنین کیمپ میں غیر ملکی وفد پر اسرائیلی فائرنگ، بین الاقوامی برادری کی شدید مذمت

یہ پابندیاں قابض اسرائیل کے وزیر برائے ’قومی سکیورٹی‘ ایتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بیتسلئیل سموٹریچ پر لگائی گئی ہیں، جن کا شمار انتہائی دائیں بازو کے نسل پرست عناصر میں ہوتا ہے۔

برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں وزیروں نے مسلسل فلسطینیوں کے خلاف تشدد پر اکسانے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔

دونوں اسرائیلی وزرا پر سفری پابندیاں اور اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے پر برطانیہ کے ساتھ کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ناروے نے بھی مشترکہ طور پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کو بھوکا مارنے پر فرانس کی اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے دیگر 4 ممالک کے وزرائے خارجہ کے ہمراہ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ’ ایتمار بن گویر اور بیتسلئیل سموٹریچ نے فلسطینی عوام کے خلاف انتہاپسندوں کو تشدد پر اکسایا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ رویہ ناقابل قبول ہے اور اسی بنا پر ہم نے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان جیسے افراد کو جوابدہ بنایا جاسکے۔‘

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان ممالک کا مقصد غزہ میں فوری جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی فراہمی اور مستقبل میں دو ریاستی حل کی راہ ہموار کرنا ہے۔

یہ کارروائی برطانوی حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ آزادانہ تجارت کے مذاکرات معطل کرنے اور جنگ کے انعقاد پر اپنے سفیر کو طلب کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے فلسطینیوں کو ریلیف ایجنسی سے بھی محروم کردیا، یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی

اس نے متعدد ممتاز آباد کاروں کے ساتھ ساتھ دو غیر قانونی چوکیوں اور فلسطینی کمیونٹیز کے خلاف تشدد کی پشت پناہی کرنے والی دو تنظیموں پر مالی پابندیوں اور سفری پابندیوں کا بھی اعلان کیا۔

یاد رہے کہ برطانیہ نے گزشہ ماہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات بھی معطل کردیے تھے، اور غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی پر اسرائیلی سفیر کو طلب بھی کیا تھا۔

برطانیہ نے غزہ میں فلسطینی کمیونٹیز کے خلاف تشدد کی پشت پناہی کرنے والی 2 صیہونی تنظیموں پر مالی اور سفری پابندیوں کا بھی اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے ان پابندیوں کو ’شرمناک قدم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے کابینہ کا خصوصی اجلاس بلا کر ان پابندیوں کے خلاف ردعمل پر غور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دُنیا کے 52 ممالک کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

اسرائیلی وزیر خزانہ بیتسلئیل سموٹریچ نے جو حال ہی میں مقبوضہ الخلیل میں ایک نئی غیرقانونی صہیونی بستی کا افتتاح کر رہے تھے ان پابندیوں پر ناپسندیدگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’برطانیہ نے ماضی میں بھی ہمیں اپنے وطن میں بسنے سے روکنے کی کوشش کی تھی، لیکن ہم اس سازش کو اب کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم تعمیر و توسیع جاری رکھیں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آسٹریلیا اسرائیل برطانیہ پابندیاں فلسطین کینیڈا نیوزی لینڈ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی درندگی جاری: اہلخانہ کے لیے کھانا لانے والے مزید 57 افراد کی لاشیں خالی ہاتھ گھر واپس
  • برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک نے اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کردیں
  • اسرائیلی قیدیوں کو ہر صورت زندہ یا مردہ واپس لانا چاہتے ہیں، نیتن یاہو
  • حماس اسرائیل جنگ بندی مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ کا انکشاف
  • غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
  • یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے جاری مذاکرات میں ایران بھی شامل ہے.صدرٹرمپ
  • غزہ میں نسل کشی بند کرو ورنہ اپنے تابوت تیار رکھو‘حماس کا دوٹوک انتباہ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ