ویب ڈیسک:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپر کے انتقال کی خبر میرے لئے باعثِ صدمہ ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے نواب یوسف تالپر کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپور پیپلز پارٹی کا اثاثہ تھے،انہوں نے کہا کہ نواب یوسف تالپر نے ایم آر ڈی کے دوران بہادری سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔

  دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفیٰ شاہ نے نواب یوسف تالپر کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ رکنِ قومی اسمبلی نواب یوسف تالپر ایک تجربہ کار، مدبر اور دور اندیش سیاستدان تھے۔

قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے

  سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے  نواب یوسف تالپر کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپر کی وفات پیپلز پارٹی اور جمہوری سیاست کے لیے بڑا نقصان ہے۔

 واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور رکنِ قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کر گئے ہیں۔

 نواب یوسف تالپور متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، وہ شہید بےنظیر بھٹو کی کابینہ میں وفاقی وزیر بھی رہے۔
 

تعلیمی اداروں کے قریب غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی شامت 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

تحریک انصاف نے اسلام آباد جلسہ منسوخ کر کے احتجاجی حکمت عملی تبدیل کر دی

پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج اور جلسہ منسوخ کر دیا ہے اور اب پارٹی نے احتجاج کا دائرہ قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں تک محدود کرتے ہوئے اضلاع اور قصبوں میں احتجاج کی منصوبہ بندی کی ہے۔ نئی حکمت عملی کے تحت مرکزی سطح کے بجائے مقامی سطح پر احتجاج ہوگا تاکہ انتظامیہ کی پکڑ دھکڑ اور دباؤ سے بچا جا سکے۔ خیبر پختونخوا میں حالات نسبتاً پرامن رہنے کی توقع ہے جہاں احتجاج صرف علامتی اور میلے ٹھیلے کے انداز میں ہوں گے۔ پی ٹی آئی نے اگست کے ابتدائی دنوں میں متوقع احتجاج سے پیچھے ہٹتے ہوئے اب 14 اگست تک احتجاجی تسلسل برقرار رکھنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ تحریک کا اصل مقصد صرف بانی تحریک کی رہائی ہے اور اس کا دعویٰ کردہ جمہوریت کی بحالی سے کوئی عملی تعلق نہیں۔ پارٹی کے کئی اہم رہنما، بشمول قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین اور دیگر پارلیمانی رہنما، پولیس کو مطلوب ہیں جس کے باعث ان کے پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب آنے کا امکان کم ہے۔ پارٹی کی مزاحمتی سیاست کے نعروں کے باوجود قومی اسمبلی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہونے جا رہا ہے جس میں کسی قسم کے ہنگامے یا شور شرابے کا امکان نہیں۔ اجلاس کے لیے قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل سید طاہر حسین نے 32 نکات پر مشتمل تفصیلی ایجنڈا جاری کر دیا ہے جو حکومت کی جانب سے فراہم کیا گیا ہے۔ یہ اجلاس قومی اسمبلی کا 18 واں سیشن ہے اور توقع ہے کہ اس میں حکومتی امور پر نسبتاً پرسکون ماحول میں بات چیت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کی ایک اور بڑی وکٹ اُڑ گئی
  • زرداری کی شہبازشریف سے ملاقات  کزن شاہد شفیع کے انتقال پر تعزیت 
  • بلاول بھٹو کا یوم آزادی بھارت سے جنگ جیتنے کے جشن کے طور پر منانے کا اعلان
  • صدر آصف علی زرداری کی وزیر اعظم ہاؤس آمد؛ شہباز شریف سے ان کے کزن کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • بلاول بھٹو سے پی پی بلوچستان کے نئےعہدیداروں کی ملاقات
  • بلاول بھٹو سے مکیش کمار کی ملاقات، گاڑیوں پر سیکیورٹی فیچر والی نمبر پلیٹس نصب کرنے کی تاریخ میں توسیع
  • بلاول بھٹو زرداری سے منسوب وائرل ویڈیو کے حقیقت سامنے آ گئی
  • صدر آصف علی زرداری کی وزیراعظم سے انکے کزن میاں شاہد شفیع کے انتقال پر تعزیت
  • حکومت کا27ویں آئینی ترمیم کیلئے پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ
  • تحریک انصاف نے اسلام آباد جلسہ منسوخ کر کے احتجاجی حکمت عملی تبدیل کر دی