حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزم گرفتار، 8 ہزار ڈالرسمیت دیگر غیرملکی کرنسی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی( ایف آئی اے) کراچی زون نے حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے نشترپارک نمائش کے علاقے میں واقع ایک فلیٹ سے ملزم کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزم کی شناخت کاظم رضا کے نام سے ہوئی۔
ترجمان کے مطابق ملزم حوالہ ہنڈی کے نیٹ ورکس کے ساتھ رابطے میں تھا۔ چھاپہ مار کارروائی میں ملزم سے 90 لاکھ روپے برآمد ہوئے۔اس کے ساتھ 8 ہزار امریکی ڈالر، 37 ہزار عراقی دینار ، 110 سعودی ریال اور 2000 تنزانیہ شلنگ بھی برآمد ہوئے۔2عدد موبائل فون اور حوالہ ہنڈی سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد کیا گیا۔
ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکا۔ چھاپہ مار کارروائی ڈائریکٹر کراچی زون کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔ ملزم کے خلاف کارروائی خفیہ اطلاع ملنے پر کی گئی۔ گرفتار ملزم سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حوالہ ہنڈی
پڑھیں:
فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع
کراچی(اوصاف نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا، اور بین الاقوامی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کو تازہ ترین کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس آفس (سی ٹی او) کراچی نے انصاری کے خلاف سیلز ٹیکس فراڈ میں 1.25 بلین روپے کی ایف آئی آر درج کرائی۔ فیشن انڈسٹری کا ایک بڑا نام انصاری کو بیرون ملک سے واپسی پر گرفتار کیا جا سکتا ہے اور انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے کسٹمز اینڈ ٹیکسیشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
کارپوریٹ ٹیکس آفس کراچی نے ممکنہ ٹیکس چوری کی اطلاع ملنے پر کارروائی شروع کی۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد، حکام نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ڈیزائنر کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کافی ثبوتوں کا انکشاف کیا۔
جواب میں، ایف بی آر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے، ایک مجسٹریٹ سے سرچ وارنٹ حاصل کرتے ہوئے نومی انصاری کی فیکٹری اور پورٹ سٹی کے متعدد دکانوں پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب نومی انصاری کو ایف بی آر کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سال کے شروع میں، فروری میں، سی ٹی او کراچی نے سیلز ٹیکس سے متعلق خلاف ورزیوں اور پوائنٹ آف سیل (POS) انضمام کے ضوابط کی عدم تعمیل پر ان کی فیکٹری اور کئی دکانوں کو سیل کر دیا تھا۔
جیسا کہ تحقیقات جاری ہیں، حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ٹیکس فراڈ سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب