مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی:نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ مصنوعی سیاسی بحران پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔
سینیٹر عرفان صدیقی کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف نے کہا کہ ایک خاص گروہ سیاسی افہام و تفہیم کی صلاحیت سے عاری ہے اور اس کی سیاست میں صرف انتشار اور بدتمیزی کا عنصر شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 2013 میں ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھا جاتا تو آج پاکستان عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض لینے کی مجبوری میں نہ ہوتا۔
نواز شریف نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے اور دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ارکان پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے شرکت کی تھی۔
اس دوران نواز شریف نے کہا کہ "تبدیلی” کے نعرے کے ساتھ کرپشن، مہنگائی، معاشی تباہی اور بدتمیزی کو سیاست کا حصہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کرنے والے ملک کو جتنا نقصان پہنچایا گیا، وہ افسوس ناک ہے۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان ایک مالی بحران سے بچا ہے، اور شہباز شریف کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام واپس آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تسلسل کے ساتھ پالیسیوں کو جاری رکھ کر معاشی ترقی کی راہ ہموار کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے سہیل آفریدی کی تعریف اور شہباز شریف پر نام لیے بغیر تنقید کردی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی دعوت مسترد کیے جانے پر سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا تبصرہ سامنے آیا ہے۔
صحافی فرخ شہباز وڑائچ کے پروگرام میں جب محمد علی درانی سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم بار بار ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کہہ رہے ہوں کہ آئیں بیٹھتے ہیں، آئیں مل کر چلتے ہیں، اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بلا رہے ہوں اور دوسری طرف ایک صاحب ہوں جو کہیں جی کہ میں عشقِ عمران میں مارا جائوں گا؟۔
اس پر سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ سہیل آفریدی جینوئن وزیراعلیٰ ہے اور یہ اس کی ملاقات کےلیے کہتے ہیں ‘میں پوچھ کر بتائوں گا’،تو بھئی وہ اپنے اسٹیٹس کے لوگوں سے ملے گا کیوں کہ سہیل آفریدی پاور فل ہے۔
اس کے ووٹ کم نہیں ہوتے، اس کو ووٹ لینے کے لیے کسی کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کو اپنی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کےلیے کسی کے پیچھے جانا نہیں پڑتا، اس کے بعد اتنے ہی ووٹوں سے اس کا سینیٹر بھی منتخب ہوجاتا ہے آپ کچھ نہیں بگاڑ پاتے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے انکشاف کیا تھا کہ میں اڈیالہ جیل گیا تو اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے فون کیا، وزیراعظم نے مجھے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
میں نے ان سے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات کے انتظامات کریں، جس پر انہوں نے جواب دیا میں میں پوچھ کر بتائوں گا، اسی طرح بعد میں جب وزیراعظم نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا تو میں نے بھی ان سے کہا کہ میں اپنے قائد سے پوچھ کر بتائوں گا۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar