مسافروں کی سہولت کے لیے پی آئی اے کا بڑا اقدام
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان ایئرلائنز (پی آئی اے) نے مسافروں کی سہولت کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے ٹکٹ خریداری مزید آسان کردی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کے مسافر اب ٹکٹ کی خریداری جاز کیش سے بھی باآسانی کر سکیں گے، جس کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس معاہدے پر پی آئی اے اور جاز کیش کے اعلیٰ حکام نے دستخط کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قدم سے ٹکٹ کے حصول کے لیے مسافر کیش اور کریڈٹ کارڈ کے ساتھ ساتھ جاز کیش کے ذریعے سے بھی ادائیگی کر سکیں گے۔
قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے
ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کرنا پی آئی اے انتظامیہ کا نصب العین ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اپنے نیٹ ورک میں تیزی سے وسعت لا رہا ہے اور عنقریب پی آئی اے اندرونی ملک کے ساتھ ساتھ یورپ اور برطانیہ کی پروازوں میں اضافہ کرے گا۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
شاہراہ بابوسر پر شدید بارشوں کے بعد پھنس جانے والے تمام سیاحوں اور مسافروں کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا اور تقریبا 250 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق کچھ افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر ریسکیو، ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی رضاکاروں اور پاک فوج کی مدد سے مشترکہ سرچ آپریشن لاپتہ افراد کے ملنے تک جاری رہے گا۔ فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کر دیا گیا جبکہ مقامی آبادی کے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے کارروائی کو دن کی روشنی میں دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ فوٹیج میں دکھائی دینے والی تمام گاڑیوں کے سیاح محفوظ ہیں۔ ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا جبکہ دیامر تھور اور ضلع غذر میں ریلیف اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔