سرکاری ملازمین کا کل پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد: سرکاری ملازمین نے حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے پر کل جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق تنخواہوں و مراعات میں اضافے اور دیگر مطالبات کے حوالے سے حکومت اور سرکاری ملازمین میں جاری بات چیت نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکی۔حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کی ناکامی پر ملازمین کی جانب سے دھرنے کا اعلان کیا گیا اور کل پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے گرینڈ دھرنا دیں گے۔
ذرائع ک مطابق سربراہ وفاقی ملازمین کور کمیٹی رحمان باجوہ کا کہنا تھا کہ دھرنے میں پورے ملک کے سرکاری ملازمین شرکت کریں گے اور یہ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ سرکاری ملازمین کو پنشن اصلاحات پر تحفظات ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین
پڑھیں:
حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔