ہمارا اعلان پرامن پاکستان بھائی چارے میں اہم کردارادا کررہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)المذاہب ہم آہنگی اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے سرگرم تنظیم ”ہمارا اعلان پرامن پاکستان” کے مرکزی دفتر میں ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں معروف سماجی رہنما، سینئر رائٹر اور ڈائریکٹر نوید شاہ ہاشمی نے تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس موقع پر مرکزی چیئرمین خلیفہ محمد تسلیم راجپوت نے نوید شاہ ہاشمی کو خوش آمدید کہا اور ان کی شمولیت کو تنظیم کے لیے ایک خوش آئند قدم قرار دیا۔ نوید شاہ ہاشمی نے خلیفہ محمد تسلیم راجپوت کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی قیادت اور قومی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کی جانے والی کاوشوں سے بے حد متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا، ”خلیفہ محمد تسلیم راجپوت سب کو ساتھ لے کر چلنے والے رہنما ہیں، جو ہر پاکستانی اور ہر مذہبی تہوار میں بھرپور شرکت کرتے ہیں اور ملک میں امن و بھائی چارے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی انہی خدمات سے متاثر ہو کر میں نے آج ‘ہمارا اعلان پرامن پاکستان’ کے پلیٹ فارم سے اپنی عملی شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ تقریب میں جماعت اہل سنت ٹنڈو جام کے رہنما پیر مہتاب صدیقی، سائیں آغا ظہور مگسی، طالب علی راجپوت اور دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں، جنہوں نے نوید شاہ ہاشمی کی شمولیت کو سراہا اور تنظیم کے مشن کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نوید شاہ ہاشمی
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
نیویارک:عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی، سلامتی کونسل میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد 2788 (2025) متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
یہ اقدام عالمی امن و سلامتی میں پاکستان کے مؤثر کردار کا مظہر ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا عنوان تھا ’ تنازعات کے پرامن حل کے لیے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ‘، جسے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے عالمی فورم پر پیش کیا۔
قرارداد میں سفارتی کوششوں، ثالثی، اعتماد سازی اور عالمی و علاقائی مکالمے کو تنازعات کے پائیدار حل کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے پرامن ذرائع کو ترجیح دیں اور متعلقہ قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات یقینی بنائیں۔
قرارداد میں علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ پرامن حل کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں اور اقوام متحدہ سے تعاون کو مزید مستحکم کریں۔
پاکستان نے اس قرارداد کی منظوری کو اقوام متحدہ میں اپنی سفارتی کامیابی اور عالمی قیامِ امن کی سمت ایک مؤثر پیش رفت قرار دیا ہے۔