چینی حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بیجنگ : چینی حکومت نے “غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے لئے 2025 ایکشن پلان” جاری کیا ۔ ایکشن پلان میں چار شعبوں میں 20 مخصوص اقدامات شامل ہیں جن میں آزادانہ کھلے پن کی منظم توسیع، سرمایہ کاری کے فروغ کی سطح میں بہتری، کھلے پلیٹ فارمز کی کارکردگی میں اضافہ اور سروس گارنٹیز کو مضبوط بنانا شامل ہے تاکہ سرمایہ کاری کی کشش اور استحکام میں اضافہ جاری رہے۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ مذکورہ منصوبے کے مطابق ، آزادانہ کھلے پن کی منظم توسیع کے لحاظ سے ، چین ٹیلی کمیونیکیشن ، طبی دیکھ بھال ، تعلیم وغیرہ کے شعبوں میں کھلے پن پر مبنی پائلٹ منصوبوں کو وسعت دے گا ، اور تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں آزاد انہ کھلے پن کی منظم توسیع کے لئے نظریاتی اور عملی منصوبہ تشکیل گا۔ قومی خدمت کی صنعت میں توسیع اور کھلے پن کے لئے جامع پائلٹ منصوبوں کے دائرے کو بہتر بنایا جائے گا، سروس انڈسٹری کی توسیع اور کھلے پن میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے بیجنگ ڈیمونسٹریشن زون کی حمایت کی جائے گی ، اور پائلٹ منصوبے کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جائے گی ، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو چین میں ایکویٹی سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے گی ، لسٹڈ کمپنیوں میں غیر ملکی اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی انتظامیہ کے اقدامات کو صحیح معنوں میں عمل میں لایا جائےگا ، اور اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے نفاذ کے لئے آپریشنل رہنما خطوط وضع اور جاری کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
امریکا اور چین کے مابین تجارتی مذاکرات لندن میں پیر کو ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی
سی این بی سی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور ٹرمپ انتظامیہ کے 2 دیگر اہلکار پیر کو لندن میں اپنے چینی ہم منصبوں سے تجارتی مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ بیسنٹ، جو بیجنگ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے انتظامیہ کی کوششوں کی رہنمائی کر رہے ہیں، ان کے ساتھ کامرس سیکریٹری ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر بھی شامل ہوں گے۔
صدر نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ میٹنگ بہت اچھی طرح سے چلنی چاہیے۔
مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ٹرمپ نے سب سے پہلے انکشاف کیا تھا کہ جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ طویل فون کال کے بعد مزید تجارتی بات چیت کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
دونوں ممالک نے گزشتہ ماہ جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے دوطرفہ تجارتی مذاکرات کے بعد ایک دوسرے کے سامان پر زیادہ تر محصولات عارضی طور پر کم کر دیے۔
امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے چپ انڈسٹری کو چینی سیمی کنڈکٹرز کے استعمال کے خلاف خبردار کرنے کے بعد چین نے احتجاج کیا تھا۔ چین نے ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ اعلان پر بھی اعتراض کیا کہ وہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے والے کچھ چینی طلبا کے ویزے منسوخ کر دے گا۔
مزید پڑھیں: چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان
دریں اثنا ٹرمپ انتظامیہ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ جنیوا میں کیے گئے ایک وعدے کے مطابق سست روی کا مظاہرہ کر رہا ہے جس میں اضافی اہم معدنیات، جنہیں نایاب زمین کے نام سے جانا جاتا ہے، امریکا کو برآمد کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین امریکا تجارتی مذاکرات چین امریکا مذاکرات