شوہر سے 15 لاکھ روپے ہتھیانے کیلیے اپنے ہی بیٹے کے اغوا کا ڈرامہ کرنے والی خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اپنے 9 ماہ کے بیٹے کے اغوا برائے تاوان کا مطالبہ کرنے والی ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے ہی بیٹے کے اغوا اور پھر تاوان کا ڈرامہ رچا کر پولیس کو اطلاع دینے والی ملزمہ صوفیہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ملزمہ صوفیہ نے 15پر اطلاع دی تھی کہ اس کے بیٹے کو کسی نے اغواء کرلیا ہے، اس پر رتہ امرال پولیس فوری موقع پر پہنچی ،تحقیقات پر ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آیا۔
ملزمہ نے اپنے شوہر سے 15 لاکھ بٹورنے کی خاطر بوگس کال کرنے کا انکشاف کیا۔ رتہ امرال پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمہ کو گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن شہریوں کی سہولت کے لیے ہے، غلط استعمال پر قانونی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔