پنجاب: بیشتر اضلاع میں بارشیں، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور میں 17، راولپنڈی میں 23، اٹک میں 22، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں8، سیالکوٹ میں9، گوجرانوالا، قصور اور گجرات میں 14، 14، شیخوپورہ میں 12، جہلم اور جھنگ میں17، 17 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ادھر اوکاڑہ، کوٹ ادو، بہاولپور، بہاولنگر، منڈی بہاءالدین، ساہیوال اور ملتان میں بھی بارش ہوئی
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں کا اسپیل 21 فروری تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختون خواں کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
چند مقامات پر برف کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور وادیاں برف سے ڈھکے حسین مناظر پیش کر رہی ہیں۔
آزاد کشمیر میں وادیٔ نیلم، وادیٔ لیپہ، ضلع حویلیاں، راولاکوٹ سمیت سیاحتی مقامات پر برف باری نے نظارے دلکش کر دیے ہیں۔
بالائی وادیٔ نیلم، کیل، تاؤ بٹ، سرداری اور ہلمت میں پہاڑ برف سے ڈھک گئے ہیں۔
خیبر پختون خواں میں مالم جبہ، کالام، نتھیا گلہ اور ایوبیہ میں چاروں طرف برف ہی برف ہے۔
ادھر شمالی وزیرستان میں خشک سالی کے بعد بارش اور ژالہ باری شروع ہو گئی ہے، صوابی، کرک، ہنگو سمیت متعدد علاقوں میں بارش سے موسم خوش گوار ہو گیا ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع استور میں بھی برف باری کے باعث موسم سرد ہو گیا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
ویب ڈیسک : دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ تشویشناک صورت حال اختیار کر گیا ہے، جس کے نتیجے میں موضع ساہمل کے علاقے میں شدید دریائی کٹاؤ جاری ہے۔ اس قدرتی آفت نے مقامی آبادی کو خطرے میں ڈال دیا ہےحکام نے الرٹ جاری کر دیا ہے.
سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف، ریسکیو، میڈیکل اور لائیو سٹاک کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔
اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ سیاستدان ووٹ لینے آتے ہیں لیکن مشکل وقت میں کوئی ان کی خبر لینے نہیں آیا، گاؤں کے گرد بند کو جلد از جلد پختہ کروایا جائے۔
ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔