امریکا سے بیدخل پاکستانیوں سمیت تارکین وطن دارئین جنگل کے شیلٹر منتقل
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
امریکا سے 100 سے زائد تارکین وطن کو پاناما سٹی کے ہوٹل سے اب دارئین جنگل کے شیلٹر منتقل کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد 7 ہزار 300 سے زائد تارکین وطن کو بیدخل کیا جا چکا ہے۔
مختلف جرائم میں قید اسیر تارکین وطنوں کی ایک کھیپ گوانتاناموبے بھیجی گئی جب کہ 299 تارکین وطن کو پاناما بھیجا گیا جن میں پاکستانی، افغانی، چینی اور بھارتی بھی شامل ہیں۔
پاناما حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 13 تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجا جا چکا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی بقیہ رہ جانے والے تارکین وطنوں کو بھی ان کے ملک بھیجنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
قبل ازیں امریکا سے 250 سے زائد بھارتیوں کو بھی ملک بدر کیا گیا تھا جو مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے اپنے وطن پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ دارئین جنگل کا علاقہ لاقانونیت کی وجہ سے خطرناک سمجھا جاتاہے کو کولمبیا اور پاناما کے درمیان واقع ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تارکین وطن کو
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔