امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر نام کے لیے’عوامی جمہوریہ چین‘ کے بجائے صرف’ چین‘ کا استعمال
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ویب ڈیسک —
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر چین کے ساتھ تعلقات کے سیکشن میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں جن میں اقتصادی تعلقات کے وسیع کیے گئے حصے میں تجارتی خسارے کو نمایاں کرنا شامل ہے جبکہ حقائق نامہ یا ’فیکٹ شیٹ‘ میں نام کے لیے "عوامی جمہوریہ چین "کے بجائے "چین” کا انتخاب کیا گیاہے۔
اس کے علاوہ چین کے سیکشن میں ثقافتی اور ماحولیاتی مسائل پر چین کی مدد کرنے اور اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے ذکر کو ترک کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے "رائٹرز” کے مطابق 13 فروری کی تبدیلیاں نئی امریکی حکومت کی تجارت اور دیگر ترجیحات پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیتی ہیں۔ گزشتہ ہفتے محکمہ کی جانب سے تائیوان کے حقائق نامہ سے جزیرے کی آزادی کی حمایت نہ کرنے کے بارے میں ایک جملہ ہٹا دیا گیا تھا جس پر بیجنگ نے ناراضگی کا اظہار کیاتھا۔
اقتصادی تعلقات کے حصے میں اضافہ کرتے ہوئے چین کی معیشت کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ یہ "دنیا میں سرمایہ کاری کے سب سے زیادہ پابندی والے ماحول میں سے ایک ہے۔” اس حصے میں چین میں کام کرنے والے امریکی تاجروں کو درپیش چیلنجوں اور امریکہ-چین تجارتی خسارے کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ویب سائیٹ پر درج ہے کہ چین غیر منصفانہ تجارتی طریقوں میں بھی ملوث ہے، جن میں جبری مشقت اور بڑے پیمانے پر ریاستی سبسڈیز شامل ہیں جو امریکی کاروباروں کے لیے ماحول کو ناسازگار بناتی ہیں اور انہیں چین کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث کرتے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ "اسٹیٹ ڈاٹ گو” پیچ پر چائنا فیکٹ شیٹ کو موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کی عکاسی کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور ان کا تعلق چین اور امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات سے ہے۔
رائٹرز کے مطابق بیجنگ میں امریکی سفارت خانے نے فوری طور پر ان تبدیلیوں پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
ادھر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان تبدیلیوں کو "حقائق کو مسخ کرنے اور چین کی خارجہ پالیسی پر بہتان لگانے اور چین-امریکہ کے اسٹریٹجک مسابقت کو بڑھاوا دینے” والی تبدیلیوں سے تعبیر کیا۔ ترجمان گوو جیاکن نے مزید کہا، "چین اس سے سخت غیر مطمئن ہے۔”
رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں نوٹ کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین سے تمام درآمدات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کے بعد آئی ہیں۔
ٹیرف میں اضافے کے وقت کہا گیا کہ چین نشہ آور دوا میں استعمال ہونے والے فینٹینائل کی اسمگلنگ کو روکنے میں ناکام رہا۔
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے لیے چین کی گیا ہے
پڑھیں:
مالدیپ میں سگریٹ نوشی پر سخت پابندیوں کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز سے جنوری 2007 ء کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد پر سگریٹ نوشی کی پابندی کا نفاذ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس طرح وہ تمباکو نوشی پر نسلی پابندی کا حامل واحد ملک بن گیا ہے۔ یہ فیصلہ صدر محمد معز نے سال کے اوائل میں کیا تھا ،جو یکم نومبر سے نافذ العمل ہوا ہ اور صحت عامہ کی حفاظت اور تمباکو سے پاک نسل کو فروغ دے گا۔ وزارت نے کہا کہ نئی شق کے تحت یکم جنوری 2007 کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر مالدیپ کے اندر تمباکو کی مصنوعات خریدنے، استعمال یا فروخت کرنے پر پابندی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق تمباکو کی تمام اقسام پر ہوتا ہے اور خوردہ فروشوں کو فروخت سے قبل عمر کی تصدیق کرنی ہو گی۔اس اقدام کا اطلاق ملک کا دورہ کرنے والے زائرین پر بھی ہوتا ہے ۔ مالدیپ کے جزائر خط استوا کے اس پار تقریباً 800 کلومیٹر کے فاصلے پر بکھرے ہوئے ہیں۔وزارت نے کہا کہ الیکٹرانک سگریٹ اور ویپنگ مصنوعات کی درآمد، فروخت، تقسیم، قبضے میں رکھنے اور استعمال کرنے پر بھی جامع پابندی برقرار ہے جو عمر سے قطع نظر تمام افراد پر عائد ہوتی ہے۔ کسی کم عمر شخص کو تمباکو کی مصنوعات فروخت کرنے پر 50ہزار روفیا (3ہزار 200 ڈالر) جبکہ ویپ ڈیوائسز استعمال کرنے پر 5ہزار روفیا (320 ڈالر) جرمانہ نافذ ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں تجویز کردہ ایسی ہی نسلی پابندی ابھی قانون سازی کے عمل سے گزر رہی ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے اسے متعارف کروانے کے ایک سال سے بھی کم عرصے میں نومبر 2023 ء میں منسوخ کر دیا تھا۔