آسٹریلیا کے سینیئر کرکٹرز کی غیر موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، انگلش کپتان
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
آسٹریلیا کے سینیئر کرکٹرز کی غیر موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، انگلش کپتان WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز )انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان جوس بٹلر کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے سینیئر کرکٹرز کی غیر موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف ہمیشہ میچ چیلنجنگ ہوتا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوس بٹلر نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز پاکستان میں کرنے کے لیے ہم بہت پرجوش ہیں اور ہماری کوشش ہے آسٹریلیا کے خلاف ابتدائی میچ میں اچھی کارکردگی دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی کنڈیشن میں فرق ہے، جو بھارت میں پرفارمنس ہوئی اس کو بھلا کر آگے بڑھیں گے۔جوس بٹلر نے کہا کہ ہمارے کچھ کھلاڑیوں کو پی ایس ایل میں کھیلنے کا تجربہ ہے اور ہم پاکستان کی کنڈیشنز سے واقف ہیں، میچ کے لیے مکمل تیاری ہے۔
انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم کی پچ بیٹنگ کے لیے ساز گار لگ رہی ہے، تین ملکی ون ڈے سیریز میں یہاں ہائی اسکورنگ میچز ہوئے۔ واضح رہے کہ گروپ بی میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف کل دو پہر 2 بجے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میچ کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا کے
پڑھیں:
طورخم بارڈ غیرقانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا، کوئی تجارت نہیں ہورہی، خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر دباؤ میں رکھنا چاہتا ہے، تاہم مشرقی محاذ پر اسے شکست اٹھانا پڑی ہے اور اسی سبب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہاکہ طورخم بارڈر غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کے لیے کھولا گیا ہے، وہاں کسی قسم کی تجارت نہیں ہو رہی۔ ان کے مطابق بے دخلی کا عمل جاری رہنا ضروری ہے تاکہ یہ افراد دوبارہ اسی بہانے پاکستان میں نہ رک سکیں۔ اس محاذ پر ثالثی کے مثبت نتائج آنے کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
خواجہ آصف نے واضح کیاکہ اس وقت تمام عمل، حتیٰ کہ ویزا پروسیسنگ بھی معطل ہے اور جب تک مذاکرات مکمل نہیں ہو جاتے یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ پہلی مرتبہ افغان شہریوں کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر زیرِ بحث آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ترکیہ اور قطر ثالثی کا کردار خوش اسلوبی سے ادا کر رہے ہیں۔ ماضی میں افغانستان غیر قانونی افغان باشندوں کو اپنا مسئلہ تسلیم نہیں کرتا تھا اور اسے پاکستان کا داخلی مسئلہ قرار دیتا رہا، تاہم اب یہ ذمہ داری بین الاقوامی سطح پر واضح ہو گئی ہے۔
وزیرِ دفاع نے بتایا کہ ترکیہ میں ہونے والی گفتگو میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ اگر افغان سرزمین سے کوئی غیر قانونی سرگرمی سامنے آئی تو اس کا ازالہ افغانستان کو کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کسی خلاف ورزی میں ملوث نہیں، امن کی خلاف ورزی افغانستان کی جانب سے کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان یہ تاثر دے رہا ہے کہ ان امور میں پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کردار ادا کر رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس ثالثی میں چاروں ممالک کے اسٹیبلشمنٹ نمائندے موجود ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ وہ اس صورتحال سے زیادہ متاثر ہیں۔ پوری قوم، سیاسی قیادت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر ہیں اور چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ہو، یہی واحد حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ممالک مہذب اور بہتر تعلقات برقرار رکھ سکیں تو یہ دونوں کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ افغانستان کی جانب سے تفریق پیدا کرنے کی کوشش واضح ہے اور دنیا اسے سمجھ رہی ہے۔ گزشتہ پانچ دہائیوں میں پاکستان نے جو نقصان اٹھایا وہ مشترکہ تاریخ کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی، کیا اہداف حاصل ہو گئے؟
خواجہ آصف نے مزید کہاکہ بھارت کی پراکسی سرگرمیوں کے شواہد اشرف غنی کے دور سے موجود ہیں، اور اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ثبوت دینا بھی ضروری نہیں رہا کیونکہ عالمی سطح پر اس حقیقت کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ تاہم ضرورت پڑنے پر پاکستان ثبوت پیش کرےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان جنگ ثالثی طورخم بارڈر غیرقانونی باشندے نریندر مودی وی نیوز