پولیس چوکی تریٹ کا شہری کی درخواست پر قبضہ مافیا کیخلاف فوری ایکشنملزمان کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پولیس چوکی تریٹ کا شہری کی درخواست پر قبضہ مافیا کیخلاف فوری ایکشنملزمان کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد( اسپیشل رپورٹر ) پولیس چوکی تریٹ کا شہری کی درخواست پر قبضہ مافیا کیخلاف فوری ایکشن ملزمان کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا مقدمہ درج تفتتیش جاری،تفصیلات کے مطابق خوشدل خان ملک ولد ملک سبر علی نے پولیس چوکی تریٹ میں درخواست دی کی میں مکان نمبر 25 سٹریٹ نمبر 11 A سیکٹر آیی ایٹ ون اسلام آباد کا رہایشی ہوں گزشتہ رات 2 بجے تقریب 15/20 افراد نے آتشیں اسلحہ سی ہوایی فایرنگ کرتے ہویے میرے زیر تعمیر مکان واقع صنم گارڈن سوسایٹی میں زبر دستی داخل ہویے توڑ پھوڑ کی۔
میرے چوکیدار سمیع اللہ ولد منور خان کو زدوکوب کیا اس سے میری دی ہویی رایفل MP5 چھین لی موبایل چھین لیا اور اسکی آنکھوں پر پٹی باندھ کر VIGO ڈالا میں ڈال کر اغوا کیا اور بقایا ملزمان نے اسی گھر پر نا جایز طریقے کے ساتھ قبضہ کرنے کی کوشش کی جن کو سامنے آنے پر شناختی بھی کر سکتا ہوں میرے چوکیدار کو تقریبا تین گھنٹے بعد ملزمان کی بڑی منت سماجت کرنے پر چھوڑا اور اس کو اپنے گھر جانے کا کہا میرے چوکیدار نے مجھے تقریبا چھ بجے صبح جگا کر واقع کی اطلاع دی۔
مجھے معلوم ہوا ہے کہ یہ ساری واردات میاں ممتار غلام سرور رسول برک رسول اعجاز عرف جی شار احمد وغیرہ کی ایما پر کیا گیا ہے لہذا بذریعے درخواست استدعا کی جاتی ہے کہ درج بالا افراد کے خلاف قانونی کارروایی کی جایے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر ملزمان کو موقعہ سے گرفتار کر لیا ہے زیر دفعہ452 ت پ 448 ت پ 506 ت پ 1 1 5 ت پ 147 ت پ 149 ت پ دفعات کے مطابق مقدمہ درج کر لیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سے گرفتار
پڑھیں:
نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نواب شاہ (نمائندہ جسارت) نواب شاہ میں قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے، جہاں بااثر افراد نے سرکاری اور غیر سرکاری عمارتوں، پلاٹوں اور قیمتی زمینوں پر قبضے شروع کر دیے ہیں۔ شہریوں کی شکایات کے باوجود مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قبضہ مافیا کو بعض سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران کی پشت پناہی حاصل ہے، جس کے باعث قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی کوئی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔علاقے کے مختلف محلوں اور تجارتی مقامات پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ بااثر افراد مبینہ طور پر جعلی دستاویزات کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کرکے انہیں فروخت کر رہے ہیں۔ ان عناصر کا دعویٰ ہے کہ انہیں “لیس” سپریم کورٹ کی جانب سے ملی ہے، حالانکہ حقیقت میں ایسی کوئی قانونی اجازت موجود نہیں۔ اس طرح عوام کو گمراہ کرنے اور سرکاری اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس سنگین صورتحال کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) میدان میں آگئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے نواب شاہ پریس کلب کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں بڑی تعداد میں کارکنان اور شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر “قبضہ مافیا مردہ باد” اور “سرکاری زمین عوام کی ملکیت ہے” جیسے نعرے درج تھے۔ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر قادر مگسی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواب شاہ سمیت پورے سندھ میں قبضہ مافیا نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی حکومتیں اور انتظامیہ ان بااثر افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی زمینوں پر ناجائز قبضے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، اور اگر فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو سندھ ترقی پسند پارٹی اپنی تحریک کو پورے صوبے میں پھیلا دے گی۔ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا نام استعمال کرنا ریاستی اداروں کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے، اور ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔مظاہرین نے وارننگ دی کہ اگر انتظامیہ نے ایک ہفتے کے اندر اندر قبضے ختم نہ کرائے تو وہ ضلعی دفتر کے باہر دھرنا دیں گے، جس میں نواب شاہ سمیت آس پاس کے اضلاع سے بھی کارکنان شریک ہوں گے۔دوسری جانب شہری حلقوں نے بھی ایس ٹی پی کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، اور اگر حکومت نے ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔نواب شاہ میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں نے نہ صرف قانون کی عملداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور انتظامیہ اس مسئلے پر کب اور کیسے حرکت میں آتی ہے، یا پھر قبضہ مافیا اسی طرح طاقت کے زور پر شہریوں کی زمینیں ہڑپ کرتا رہے گا۔