پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے توشہ خانہ کا 30 سالہ ریکارڈ طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو دی گئی سزا کے تناظر میں توشہ خانہ کا گزشتہ 30 سال کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ پی اے سی کے آئندہ اجلاس میں تمام مطلوبہ ریکارڈ پیش کیا جائے یہ معلوم کیا جائے کہ ماضی میں کس کس نے توشہ خانہ سے کیا کچھ حاصل کیا اور کن سربراہانِ مملکت اور سرکاری افسران کو کیا تحائف دیے گئے۔
چیئرمین پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ ہر دورِ حکومت کا توشہ خانہ کا ریکارڈ علیحدہ علیحدہ پیش کیا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں توشہ خانہ اسکینڈل حساس اور متنازعہ ہے حکومتوں کے دوران اعلیٰ عہدیداران کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات سامنے آتی رہی ہیں ماضی میں کئی سیاسی رہنماؤں پر توشہ خانہ سے قیمتی تحائف حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں اس کیس کے تحت بانی پی ٹی آئی کو سزا سنائی گئی ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں تمام متعلقہ ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے گا اور ضروری قانونی و آئینی کارروائی کا تعین کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پبلک اکاو نٹس کمیٹی توشہ خانہ کیا جائے پی اے سی
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔