رمضان میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے واٹر بورڈ متحرک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر)ایم ڈی واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان نے کہا ہے کہ ماہ صیام کے دوران شہر بھر میں پانی کی بلا تعطل پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ماہ صیام سے قبل پانی کی لائنوں میں رساؤ کا مکمل خاتمہ کیا جائے کیونکہ رمضان المبارک بابرکت مہینہ ہے اور اس بابرکت ماہ میں مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے عبادت کرتے ہیں اور اس مقدس مہینے میں شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بہتر سہولیات فراہم کرنا کسی بھی عبادت سے کم نہیں ہے جبکہ ماہ صیام کے انتظامات کے سلسلے میں کسی قسم کی کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی یہ باتیں انہوں نے شہر بھر میں پانی کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے افسران کو احکامات دیتے ہوئے کہیں اس سلسلے میں حکام نے عملدرآمد کرتے ہوئے پانی کی لائنوں کے رساؤ کو ختم کرنے کا کام شروع کرنے فیصلہ کرلیا ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق منوں گوٹھ گلشن اقبال اور پیلی کوہٹی لیاقت آباد میں پانی کی متاثرہ لائنوں کا کام کیا جائے گا ایف ٹی ایم کی 48 انچ ڈایا لائن اور سی ٹی ایم 54 انچ ڈایا لائن کا مرمتی کام آج 22 فروری ہفتے کے روز سے شروع کیا جائے گا جو اگلے 72 گھنٹوں میں مکمل ہوگا مرمتی کام 24 گھنٹے مسلسل جاری رہے گا تاکہ مقررہ وقت میں مکمل ہوسکے ترجمان نے بتایا کہ رساؤ کا کام مکمل ہونے سے شہر بھر میں پانی کی فراہمی میں مزید بہتر آئے گی جبکہ کام کے باعث لیاقت آباد ناظم آباد پاک کالونی گولیمار شیر شاہ اولڈ سٹی ایریا لانڈھی کورنگی اور پی اے ایف بیس مسرور میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی انہوں نے بتایا کہ شہر کو یومیہ ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے کام کے باعث شہر کو یومیہ 250 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا جبکہ شہر کو 400 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی ترجمان نے شہریوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پانی کا ذخیرہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی میں پانی کی
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال سے قبل اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا جبکہ وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی گئی ہے۔
رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے
دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔
اکنامک سروے کے مطابق، ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4فیصد تھا، اسی طرح پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا، اسی طرح چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا
سلاٹرنگ (مزبح خانوں)کی گروتھ 6.34 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا، بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستانی معیشت درست سمت پر گامزن، مہنگائی کم ہوگی: یواین اکنامک سروے
اکنامک سروے کے مطابق تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا، خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد ہدف مقرر تھا،ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کی گروتھ 6.48فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.7 فیصد مقرر تھا، فائنانشل اور انشورنش سرگرمیوں کی گروتھ 5.7 فیصد رہی، ہدف کے مقابلے میں 3.22 فیصد رہی، ریئل اسٹیٹ سر گرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔
تعلیم کےشعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں4.43فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کےمقابلے میں 3.71فیصد رہی، ٹرانسپورٹ اسٹوریج اینڈ کمیونی کیشنز کی گروتھ 3.3 فیصد ہدف کے بر عکس 2.2 فیصد رہی، اسی طرح پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکیورٹی کے شعبے کی گروتھ3.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 9.92فیصد رہی۔
یہ بھی پڑھیے: وفاقی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی 4 تجاویز تیار
دوسری طرف اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26 پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی سروے 2025 اکنامک سروے 2025 بجٹ 2025 پاکستان