Jasarat News:
2025-11-03@09:06:46 GMT

رمضان میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے واٹر بورڈ متحرک

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

کراچی( اسٹاف رپورٹر)ایم ڈی واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان نے کہا ہے کہ ماہ صیام کے دوران شہر بھر میں پانی کی بلا تعطل پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ماہ صیام سے قبل پانی کی لائنوں میں رساؤ کا مکمل خاتمہ کیا جائے کیونکہ رمضان المبارک بابرکت مہینہ ہے اور اس بابرکت ماہ میں مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے عبادت کرتے ہیں اور اس مقدس مہینے میں شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بہتر سہولیات فراہم کرنا کسی بھی عبادت سے کم نہیں ہے جبکہ ماہ صیام کے انتظامات کے سلسلے میں کسی قسم کی کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی یہ باتیں انہوں نے شہر بھر میں پانی کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے افسران کو احکامات دیتے ہوئے کہیں اس سلسلے میں حکام نے عملدرآمد کرتے ہوئے پانی کی لائنوں کے رساؤ کو ختم کرنے کا کام شروع کرنے فیصلہ کرلیا ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق منوں گوٹھ گلشن اقبال اور پیلی کوہٹی لیاقت آباد میں پانی کی متاثرہ لائنوں کا کام کیا جائے گا ایف ٹی ایم کی 48 انچ ڈایا لائن اور سی ٹی ایم 54 انچ ڈایا لائن کا مرمتی کام آج 22 فروری ہفتے کے روز سے شروع کیا جائے گا جو اگلے 72 گھنٹوں میں مکمل ہوگا مرمتی کام 24 گھنٹے مسلسل جاری رہے گا تاکہ مقررہ وقت میں مکمل ہوسکے ترجمان نے بتایا کہ رساؤ کا کام مکمل ہونے سے شہر بھر میں پانی کی فراہمی میں مزید بہتر آئے گی جبکہ کام کے باعث لیاقت آباد ناظم آباد پاک کالونی گولیمار شیر شاہ اولڈ سٹی ایریا لانڈھی کورنگی اور پی اے ایف بیس مسرور میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی انہوں نے بتایا کہ شہر کو یومیہ ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے کام کے باعث شہر کو یومیہ 250 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا جبکہ شہر کو 400 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی ترجمان نے شہریوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پانی کا ذخیرہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی میں پانی کی

پڑھیں:

کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ

کراچی:

گجر، اورنگی اور محمود آباد کے نالہ متاثرین نے حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر حربے آزمانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اس معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  گجر، اورنگی، محمود آباد کے نالہ متاثرین نے کہا کہ پلاٹ کی الاٹمنٹ تک ہر خاندان  کو 30 ہزار روپے ماہانہ بطور عارضی کرایہ فوری طور پر ادا کیا جائے اور ہر متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپے تعمیراتی رقم دی جائے تاکہ کم از کم ایک معیاری گھر تعمیر ہوسکے ۔

نالہ متاثرین نے متاثرین نے سپریم کورٹ سے عدالتی حکم کے باوجود حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ نہ دینے، تعمیراتی رقم میں اضافے اور پلاٹ کی الاٹمنٹ تک کرائے کی ادائیگی کے مطالبات کردیے اور کہا کہ انہیں اب تک ان کا حق نہیں دیا گیا اور حکومت کی غفلت، افسران کی بدعنوانی اور انصاف کی نفی کے خلاف عدالت عظمیٰ سےنوٹس لینے کی اپیل کردی۔

کراچی بچاؤ تحریک کے تحت خرم علی نیئر، عارف شاہ اور دیگر نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  پانچ سال قبل 2020 کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب کے بعد کراچی کو جو نقصان پہنچا، اس کا گزشتہ برسوں کے دوران سارا ملبہ کچی آبادیوں پر ڈالا گیا، 2021 میں گجر، اورنگی اور محمودآباد نالوں کے اطراف کے ہزاروں مکان مسمار کیے گئے اور تقربیاً 9 ہزار سے زائد گھروں کی تباہی سے 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ گجر نالے کے عوام کے بھرپور احتجاج کی وجہ سے کم سے کم عدالت نے ان متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کا فیصلہ دیا اور جب تک انہیں آباد نہیں کیا جاتا انہیں کرایہ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا مگر متاثرین کو فقط دسمبر 2023 تک کرائے جاری کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے آخری حکم نامے میں ہر متاثرہ خاندان  کو ہر مسمار مکان کے عوض 80 گز کا پلاٹ اور تعمیراتی رقم جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر  حکومت سندھ نے محض معمولی تعمیراتی رقم جاری کی، جس سے ایک کمرہ بنوانا مشکل تھا جبکہ پلاٹ 2027 تک دینے کا بھی کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

 متاثرین نے مطالبہ کیا کہ فی خاندان30 ہزار  روپے ماہانہ بطور عارضی کرایہ فوری طور پر ادا کیا جائے، جب تک پلاٹ الاٹ اور تعمیر ممکن نہ ہو اس وقت تک ہر متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپے تعمیراتی رقم دی جائے تاکہ کم از کم ایک معیاری گھر تعمیر ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو دو ہزار سے زائد شکایات خارج کی گئیں ان کا فوری اندراج کیا جائے اور اندراج کا عمل مکمل طور پر شفاف اور عوامی نگرانی میں ہو، نیز  پلاٹس 90 دن کے اندر الاٹ کیے جائیں اور متبادل اراضی فراہم کی جائے۔

 متاثرین نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کا فوری نفاذ یقینی بنایا جائے، عدالت نے جو 80 گز پلاٹ اور تعمیراتی معاوضہ طے کیا تھا، اس میں کسی قسم کی تاخیر یا من مانی قبول نہیں ہوگی۔

مزید کہا کہ جو لوگ بے گھر ہونے کے نتیجے میں دل کے دورے پڑنے یا حادثات میں ہلاک ہوئے، ان کے لواحقین کو مناسب معاوضہ اور سرکاری امداد دی جائے اور تمام چیک کا اجرا، پلاٹ الاٹمنٹ اور اندراج کا عمل آن لائن شفاف ریکارڈ میں ڈال دیا جائے اور متاثرین اور سول سوسائٹی کی مستقل نگرانی ممکن بنائی جائے۔

متاثرین نے کہا کہ اگر ان مطالبات کو ایک ہفتے تک پورا نہیں کیا گیا تو کراچی بچاؤ تحریک متعلقہ قانونی راستوں کے ساتھ ساتھ پر امن مگر سخت عوامی احتجاج، دھرنے اور سڑکوں پر مؤثر تحریک شروع کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت عظمیٰ کے سامنے بھی اپیل کریں گے کہ وہ فوری طور پر عملی اقدام کرے اور حکومت اور بیوروکریسی کو  نوٹس جاری کرے۔

متعلقہ مضامین

  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • پی ایچ ایف صدر کی منظوری کے بعد کانگریس اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ