شوہر کے گزرنے کے بعد ذہنی صحت کی بہتری کیلئے ڈاکٹرز کی مدد لی، شگفتہ اعجاز
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر فلم ساز یحییٰ صدیقی کے انتقال کے بعد انہیں ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے مدد لینی پڑی۔
حال ہی میں شگفتہ اعجاز نے اپنے ویلاگ میں شوہر کے انتقال کے بعد اپنی ذہنی صحت اور اس سے جڑی مشکلات پر بات کی ہے۔ اداکارہ نے شوہر کے انتقال کے پانچ ماہ بعد یوٹیوب پر ایک وی لاگ شیئر کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ یحییٰ صدیقی کی وفات کے بعد ان کی ذہنی حالت متاثر ہوئی تھی اور انہیں اس صدمے کو قبول کرنے میں کافی وقت لگا۔
شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے وقت لیا اور اب ایک مرتبہ پھر اپنے یوٹیوب چینل کے فالوورز سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد وہ کمرے میں بند ہو گئی تھیں اور اس دوران اپنی بیٹیوں کے زیادہ قریب ہوگئی تھیں جبکہ اس مشکل وقت میں ان کے بچوں نے ان کا بےحد خیال رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، لیکن ان کے خیال میں ہر کامیاب عورت کے پیچھے بھی اس کے شوہر کا تعاون اور سپورٹ ہوتا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر ان کا سپورٹ سسٹم تھے۔
شگفتہ اعجاز نے یہ بھی کہا کہ شوہر کے جانے کے بعد وہ شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئی تھیں اور ذہنی صحت کی بہتری کے لیے انہوں نے ذہنی امراض کے ڈاکٹر کے سیشنز لیے۔ ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ہمسفر کے بچھڑنے کا دکھ کم از کم چھ ماہ تک رہتا ہے جبکہ ڈاکٹر کی ہی مدد سے اب وہ پہلے سے بہتر ہوئی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: شگفتہ اعجاز نے کے انتقال کے نے بتایا کہ انہوں نے شوہر کے کے بعد
پڑھیں:
علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
کراچی(شوبز ڈیسک) اداکار سمیع خان نے علیزے شاہ اور منسا ملک کے درمیان ڈرامے کے سیٹ پر ہونے والے جھگڑے کی حقیقت بیان کر دی۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر علیزے شاہ کی ویڈیوز اور انسٹاگرام اسٹوریز وائرل ہو رہی ہیں، جن میں وہ اپنی پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق کئی انکشافات کر رہی ہیں۔
علیزے شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی شہرت کو نقصان پہنچانے کے لیے ان کے خلاف جان بوجھ کر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ شوٹنگ سیٹس پر ان کے ساتھ بدتمیزی کی جاتی تھی اور انہیں خاموش رہنے کی ہدایت دی جاتی، جب کہ بعد میں انہی پر الزامات عائد کر دیے جاتے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈراما ’محبت کی آخری کہانی‘ کے سیٹ پر جھگڑے کی ابتدا اداکارہ منسا ملک نے کی تھی، جنہوں نے انہیں تھپڑ مارا اور جواب میں علیزے نے صرف جوتا پھینکا۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
علیزے شاہ کے مطابق جھگڑے کے وقت اداکار سمیع خان بھی موقع پر موجود تھے اور انہوں نے سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ بعد میں پروڈکشن ٹیم نے ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ منسا ملک کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرائیں، لیکن اگلی صبح ان کے ہی خلاف اسکینڈل بنا دیا گیا کہ انہوں نے منسا کے کپڑے پھاڑ دیے اور لڑائی جھگڑا کیا۔
حال ہی میں نجی ٹی وی چینل نے اداکار سمیع خان کے پرانے انٹرویو کی ایک کلپ دوبارہ شیئر کی ہے، جس میں وہ منسا ملک اور علیزے شاہ کے درمیان ہونے والی لڑائی کی حقیقت بیان کر رہے ہیں۔
سمیع خان نے بتایا کہ ایک دن وہ میک اپ روم میں کسی سے فون پر بات کر رہے تھے کہ ایک اداکارہ گھبراتے ہوئے کمرے میں داخل ہوئیں اور کہا کہ ’میں نے کر دیا جو سمجھ آیا، مجھے نہیں پتا‘، اس پر انہوں نے فون کان پر لگائے ہوئے ہی اداکارہ سے پوچھا کہ کیا ہوا، سب ٹھیک ہے؟
اداکار کے مطابق ابھی وہ یہ پوچھ ہی رہے تھے کہ اچانک دروازہ کھلتا ہے اور دوسری اداکارہ کمرے میں داخل ہوتی ہیں، دونوں کے درمیان کچھ الفاظ کا تبادلہ ہوتا ہے (جس کی تفصیل سمیع خان نے نہیں بتائی لیکن انداز سے ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ باتیں کسی پروگرام میں ذکر کے قابل نہیں تھیں)، اس کے بعد دوسری اداکارہ پہلی اداکارہ پر جوتا پھینکتی ہیں۔
سمیع خان نے بتایا کہ وہ اس وقت کسی اہم شخص سے فون پر بات کر رہے تھے، جب جوتا پھینکا گیا تو وہ فون کان سے لگائے فوراً میک اپ روم سے باہر نکلے اور اسٹاف سے اصل ماجرا پوچھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹاف نے بتایا کہ پہلے ایک اداکارہ نے دوسری کو تھپڑ مارا تھا، جس کے بعد یہ سب کچھ ہوا۔
اداکار نے یہ بھی واضح کیا کہ جس بنیاد پر پہلی اداکارہ نے دوسری کو تھپڑ مارا تھا، وہ غلط تھی کیونکہ ایسا کچھ بھی شوٹنگ کے دوران نہیں ہوا تھا اور اگر انہیں کوئی شکایت بھی تھی تو بھی کسی کو تھپڑ مارنا مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ دوسری اداکارہ کی تعریف کرنا چاہیں گے کہ انہوں نے تمام تر صورتحال کے باوجود ڈرامے کی شوٹنگ مکمل کی، حالانکہ اگر وہ چاہتیں تو کام چھوڑ کر جا سکتی تھیں۔
Post Views: 3