کیا سابق وزیراعظم نے 9مئی واقعات کی مذمت کی کہ یہ غلط ہوا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا وکیل بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر دوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے وکیل بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ سابق وزیراعظم، پارٹی لیڈر کے وکیل ہیں،کیا سابق وزیراعظم نے 9مئی واقعات کی مذمت کی کہ یہ غلط ہوا؟کیا عدالت میں اپنے تحریری جواب میں مذمت کی گئی؟
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق وکیل عزیر بھنڈاری نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی متفرق درخواست عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے،بانی پی ٹی آئی نے 9مئی کی مذمت اپنی تحریری معروضات میں کی،بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جو ذمہ دار ہیں انہیں سزا دی جائے،وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا کہ مذمت کا مطلب یہ نہیں کہ بانی سرکاری موقف تسلیم کرتے ہیں،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ مذمت کرنا اچھی بات ہے، عدالت نے سماعت میں مختصر وقفہ کردیاگیا۔
باکو: وزیراعظم شہباز شریف کی صدارتی محل زوولبا آمد، گارڈ آف آنر پیش
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
سپر ٹیکس کیس کی سماعت ایک روز کےلئے ملتوی ، ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اکتوبر ۔2025 ) سپر ٹیکس کیس کی سماعت دوران ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمے ہوئے،سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان نے کی. سماعت کے دوران مختلف کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل پیش کیے وکیل فروغ نسیم نے موقف اختیار کیا کہ مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس نافذ نہیں کیا جا سکتا اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ آج تک واضح کیوں نہیں ہو سکا؟ ہر بار یہی مسئلہ دوبارہ زیر بحث آ جاتا ہے.(جاری ہے)
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ این ایف سی ایوارڈ میں سیلز ٹیکس کے علاوہ دیگر ٹیکسز بھی لگائے جا سکتے ہیں ان کے اس نکتے پر وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ مقررہ وقت گزرنے کے بعد کسی نئے ٹیکس کا اطلاق نہیں ہو سکتا سماعت کے دوران دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب جسٹس جمال مندوخیل نے فروغ نسیم سے مسکراتے ہوئے کہا، آپ کو مکھن لگا دیتا ہوں، آپ بہت اچھے دلائل دے رہے ہیں. اس پر فروغ نسیم نے برجستہ جواب دیا، میں بھی مکھن لگا دیتا ہوں، ایسی عمدہ سماعت آج تک نہیں دیکھی سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ججز پر بہت دباﺅ ہوتا ہے جب کہ وکیل فروغ نسیم نے موقف اپنایا کہ کسی جج کو یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی وکیل کی بے عزتی کرے. جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہد بلال حسن نے ہمیشہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا دوسرے وکیل حافظ احسان کھوکھر نے موقف اختیار کیا کہ وکیل یہ توقع رکھتا ہے کہ ججز اس کے دلائل عزت و احترام کے ساتھ سنیں بعد ازاں عدالت عظمی نے کیس کی سماعت منگل کی صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی، جس میں وکیل فروغ نسیم اپنے دلائل جاری رکھیں گے.