وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے فنڈز دے نہیں تو سرپرائز ملے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے فنڈز دے نہیں تو رمضان المبارک کے بعد سرپرائز ملے گا، اگر ہمارے حق کے لیے گولی چلائی گئی تو وہی ذمہ دار ہوں گے جو گولی چلائیں گے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی آمین گنڈاپور ے کہا کہ ریاست اور عوام کے درمیان تعلق آئین ہوتا ہے، ہم نے آئین پر عملدرآمد نہ کر کے ملک کو توڑا، ہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان میرے سیاسی رول ماڈل، عظیم انسان بننے کے لیے انسانیت کا خیال رکھنا ضروری ہے، علی امین گنڈاپور
فاٹا کے انضمام سے صوبے کی آبادی 57 لاکھ بڑھ گئی، یہ علاقہ پہلے ہی بہت پسماندہ ہے اس کو ملک کے باقی علاقوں کے برابر لانے کے لیے مزید وسائل چاہیے ہیں، ریاست اور عوام کے درمیان تعلق آئین ہوتا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فاٹا میں پسماندگی اور غربت بہت زیادہ ہے، وفاقی حکومت نے فاٹا کے لیے 2019 سے 2024 تک درکار فنڈز میں سے 20 فیصد فراہم کیے، ہمارا آبادی اور رقبے کی بنیاد پر حصہ بڑھ گیا ہے، ان علاقوں کی پسماندگی ختم کرنے کے لیے 6 سالوں میں سالانہ 100 ارب کے حساب سے 600 ارب روپے ملنا تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی مسائل اسلامی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہیں، علی امین گنڈاپور
انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف 132 ارب روپے ملے، رواں مالی سال جولائی سے ہمیں فاٹا کے لیے کوئی فنڈز نہیں مل رہے، صوبائی حکومت کو یہ اخراجات برداشت کرنا پڑرہے ہیں، خیبرپختونخوا دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نئے این ایف سی کی جگہ بار بار آرڈیننس کیا جاتا ہے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں نیا این ایف سی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، حقوق نہ دے کر کوئی آرڈیننس کرے گا تو یہ ہمیں قبول نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے لیے مشاورت شروع کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی جلسے کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کو کتنے لاکھ کے فنڈز دیے؟
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ رمضان المبارک کی رعایت دے رہا ہوں، اس کے بعد ہم آپ کو سرپرائز دیں گے، پن بجلی کے خالص منافع کے 2 ہزار ارب روپے ادا کرنا ہوں گے، صوبے کے حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے، اگر ہمارے حق کے لیے گولی چلائی گئی تو وہی ذمہ دار ہوں گے جو گولی چلائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news این ایف سی ایوارڈ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور وفاقی حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این ایف سی ایوارڈ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور وفاقی حکومت علی امین گنڈاپور نے ایف سی ایوارڈ وفاقی حکومت نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔
مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔
Post Views: 2